خبریں/تبصرے

امریکہ میں ایک اور نسل پرست کا مجسمہ گرا دیا گیا

لاہور (جدوجہد رپورٹ) امریکہ کے شہر رچمنڈ میں پولیس کی موجودگی کے باوجود مظاہرین نے جیفرسن ڈیویز کا مجسمہ گرا دیا۔

یہ مجسمہ تقریباً سو سال قبل نصب کیا گیا تھا۔ جیفرسن ڈیویز کنفیڈریسی کے صدر تھے (یعنی خانہ جنگی کے دوران امریکہ کی ان جنوبی ریاستوں کا اتحاد جو غلامی قائم رکھنا چاہتا تھا)۔

جارج فلوئڈ کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے نسل پرستی مخالف مظاہروں میں اب تک کئی نسل پرستوں کے مجسمے یا گرائے جا چکے ہیں یا ان پر مظاہرین نے سیاہی مل دی اور ان کی توڑ پھوڑ کی۔

کرسٹوفر کولمبس کے مجسمے پر بھی حملہ ہوا اور مظاہرین نے اس پر سیاہی مل دی۔

دریں اثنا، ایچ بی او میکس (HBO Max) نے اپنی سٹریمنگ سروس سے معروف فلم ”گان ود دی ونڈ“ کو عارضی طو ر پر ہٹا دیا ہے۔ اس فلم میں نظام غلامی کی حمایت کی گئی ہے اور نسل پرستی مخالف ناقدین اس فلم پر معترض رہے ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts