خبریں/تبصرے

عمار علی جان نے ہارون رشید اور چینل 92 کے خلاف پیمرا میں شکایت درج کرا دی

لاہور (جدوجہد رپورٹ) حقوق خلق موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر عمار علی جان نے اپنی وکیل جنت علی کلیار کی وساطت سے ہارون رشید اور چینل 92 کے خلاف جھوٹا اور خطرناک پراپیگنڈہ کرنے پر پیمرا میں شکایت درج کرا دی ہے۔

گذشتہ روز اپنے ایک ٹویٹ میں ڈاکٹر عمار علی جان نے شکایت کے اندراج بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ غداری کے الزامات نے بہت سی زندگیاں تباہ کی ہیں اور امید ہے کہ پیمرا اس طرح کے جھوٹے الزامات کے خلاف اپنا کردار ادا کرے گا۔

یاد رہے، 6 جولائی کو چینل 92 پر اپنے پروگرام میں معروف تجزیہ نگار ہارون رشید نے پروفیسر پرویز ہود بھائی اور ڈاکٹر عمار علی جان کی ایف سی کالج سے برطرفی پر تبصرہ کرتے ہوئے، ان کی برطرفی کا دفاع کیا اور کہا کہ پروفیسر ہود بھائی امریکی سفارت خانے کے ملازم ہیں جبکہ ڈاکٹر عمار علی جان کو انہوں نے پی ٹی ایم، را، سی آئی اے اور افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کا ایجنٹ قرار دے دیا۔

اس وقت ہارون رشید کو جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر عمار علی جان نے اپنی فیس بک وال پر مندرجہ ذیل بیان جاری کیا تھا (اردو ترجمہ):

”ہارون رشید صاحب نے دعویٰ کیا ہے کہ پروفیسر ہود بھائی امریکی سفارت خانے کے ملازم ہیں جبکہ میں پی ٹی ایم، سی آئی اے اور این ڈی ایس کے لئے کام کرتا ہوں۔ ہارون رشید کا ذہنی خبط ملاحظہ فرمائیے! میں دنیا کی اتنی طاقتور ایجنسیوں کے لئے کام کر رہا ہوں مگر اس کے باوجود ایف سی کالج میں اپنی نوکری تک نہیں بچا سکا۔

انسان ہارون رشید کی باتوں کو درخور اعتنا نہ سمجھے مگر مصیبت یہ ہے کہ یہی سازشی سوچ ان حلقوں میں بھی پائی جاتی ہے جن کے ہاتھ میں یہاں کی باگ ڈور ہے۔ ان کے مطابق سوچنے والا ہر شخص غدار ہے جو کسی مبینہ دشمن کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ ملک میں صرف ایسے کند ذہن لوگ رہ جائیں گے جو ایک ناکام نظام کے آگے ہر وقت سر نگوں رہیں گے۔

ہم ہارون رشید صاحب کی بہتان تراشی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ ان بزدل ’تجزیہ نگاروں‘کو سبق سکھانے کا وقت آ چکا ہے تا کہ یہ آئندہ بہتان تراشی اور بلیک میلنگ کی مدد سے دوسروں کی زندگیاں تباہ کرنا بند کر دیں“۔

Roznama Jeddojehad
+ posts