فیصل آباد (پی ٹی یو ڈی سی/جدوجہد رپورٹ) مارچ میں کورونا وبا کی آڑ میں پاکستان کے بڑے گروپ ابراہیم فائبر نے اپنے 3800 محنت کشوں کو جبری بر طر ف کر دیا۔ محنت کشوں نے اس فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے جدوجہد کی راہ اختیار کی اور 25 مارچ سے آج تک اپنی ملازمتوں اور بقایا جات کے لئے سرگرم عمل ہیں۔ اس معاملے میں فیصل آباد شہرمیں مسلسل احتجاج کرتے رہے تاہم ضلعی انتظامیہ بالخصوص محکمہ لیبر کی جانب سے سرمایہ داروں کی پشت پناہی کی جاتی رہی اور محنت کشوں کی بات تک نہ سنی گئی۔ ضلعی انتظامیہ کے رویے سے تنگ آکر مورخہ 29 جون کو محنت کشوں نے لاہور صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاج کیا اور یہاں پولیس نے انہیں پریس کلب جانے پر مجبور کیا۔ پریس کلب لاہور کے سامنے سارا دن احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔ لاہور میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین، حقوق خلق موومنٹ اور دیگر مزدور تنظیموں کے رہنما ابراہیم فائبر کے محنت کشوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے سارا دن موجود رہے اور اس دوران ہر ممکن مدد فراہم کی۔
سیکرٹری لیبر پنجاب سے کامیاب مذاکرات اور صوبائی حکومت کی جانب سے معاملات حل کروانے کی یقین دہانی کے بعد محنت کش واپس فیصل آباد چلے گئے مگرکوئی سنوائی نہ ہوئی تو پھر سے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا گیا۔ کچھ دن سے محنت کش ابراہیم فائبر کے آفس کے سامنے دھرنا دیے بیٹھے تھے، کل مورخہ 7 ستمبر کو دھرنا جاری تھا اوراس دن بھی حقوق خلق موومنٹ کی جانب سے عمار علی جان اور دیگر محنت کشوں سے اظہار یکجہتی کے لئے موجود تھے تاہم کل رات تقریباً 12:40 ضلعی انتظامیہ کی جانب سے محنت کشوں کے پرامن دھرنے کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری کو لایا گیا اور انہوں نے بد ترین لاٹھی چارج کیا۔ جس کے نتیجے میں سینکڑوں محنت کش زخمی ہو گئے جبکہ 50 سے زائد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ابھی تک کی معلومات کے مطابق محنت کشوں کو فیصل آباد کے گلبرگ اور سول لائن تھانوں میں بند کیا گیا ہے۔
اس واقعے کے خلاف پورے پاکستان کے مزدوررہنماؤں نے انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ حقوق خلق موومنٹ کے عمار علی جان، کسان رابطہ کمیٹی کے فاروق طارق، پی ٹی یو ڈی سی کے مرکزی جنرل سیکرٹری قمر الزمان خاں، لیبر قومی موومنٹ فیصل آباد کے صدر بابا لطیف انصاری، پیپلز یونٹی اسلام آباد کے جنرل سیکرٹری سہیل مختیار، ریل مزدور اتحاد کے مرکزی صدر محمود ننگیانہ اور قائد تحریک سرفراز خان، ریلوے لیبر یونین کے مرکزی صدر عنایت علی گجر، ریلوے انقلابی یونین کے علی مردان، آل پاکستان ایمپلائز‘پنشنرز اینڈ لیبر تحریک کے رہبر تحریک محمد اسلم خان اور دیگر کی جانب سے جاری ہونے والے بیانات میں کہا کیا ہے کہ نہتے مزدوروں پر وحشیانہ لاٹھی چارج وزیراعظم عمران خان کے ابراہیم گروپ آف انڈسٹری کے مالک نعیم مختار کے ساتھ دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے، یہ انتہائی ظلم ہے کہ حکومت کے واضح احکامات کے باوجود کورونا میں محنت کشوں کو بر طرف کر دیا گیا اور اب ان کے جائز حقوق دینے کی بجائے ان پر پولیس کے ذریعے تشدد کیا گیا۔ ہم اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر گرفتار محنت کشوں کو رہا کیا جائے، اگر فوری طور پر تشدد کے ذمہ داران کے خلاف قانونی کاروائی اور محنت کشوں کے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو ملک بھرمیں شدید احتجاج کیا جائے گا۔