خبریں/تبصرے

عمار علی جان کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور، جدوجہد جاری رکھنے کا عزم

لاہور (نامہ نگار) بائیں بازو کی سیاسی جماعت حقوق خلق موومنٹ کے سربراہ ڈاکٹر عمار علی جان کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور ہو گئی ہے۔ عدالت نے عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت 22 فروری تک ملتوی کر دی ہے اور انہیں 22 فروری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

عمار علی جان نے درخواست ضمانت کی منظوری کے بعد کہا کہ ہم اپنی شہری آزادیوں کیلئے فسطائی طاقتوں کے سامنے ہتھیار ڈالنے کیلئے تیار نہیں ہیں، حکومت سرگرم سیاسی کارکنوں کو ہراساں کرنے کیلئے قانون کو استعمال کر رہی ہے۔ ہم پر عزم ہیں اور اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

ڈاکٹر عمار علی جان کی گرفتاری کیلئے 2 سال پرانے ایک مقدمے میں پیر کے روز وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے تھے۔ 2 سال قبل ساہیوال کے قتل عام اور ارمان لونی کے قتل کے خلاف احتجاج میں شریک ہونے پر انکے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا اور انہیں انکے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔

پیر کے روز ڈاکٹر عمار علی جان نے سوشل میڈیا پر جاری کئے گئے بیان میں کہا کہ ”آج مجھے کوئی سمن جاری کئے بغیر میرے خلاف اس پرانے مقدمہ میں وارنٹ جاری کئے گئے ہیں۔ یہ سلسلہ گزشتہ تین سال کی مسلسل ہراسانی کا حصہ ہے جس میں مجھے بغیر کسی وجہ کے 3 جامعات سے استعفیٰ دینے پر مجبور کیا گیا۔ بغاوت اور دیگر دفعات کے تحت مضحکہ خیز الزامات کا سامنا کرنا پڑا، ہمارے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا لیکن پروپیگنڈہ پھر بھی جاری رکھا گیا۔“

انکا کہنا تھا کہ ”حکمران اشرافیہ بائیں بازو کے نظریات سے خوفزادہ ہیں، نیو لیفٹ سے جمود کو خطرہ ہے۔ ہم ان کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے جو ہمارے آئینی حقوق کو پامال کر رہے ہیں۔ اس فسطائی حکومت کے خلاف ہتھیار ڈالنا کوئی آپشن نہیں ہے۔ ہم ایک بہتر مستقبل کیلئے جدوجہد کرتے ہیں اور اس کیلئے ہم اس وقت قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔“

Roznama Jeddojehad
+ posts