لاہور (جدوجہد رپورٹ) امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک عجائب گھر سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجسمے کو ہٹا دیا تھا ہے۔ عجائب گھر میں آنے والے سیاحوں نے ٹرمپ کے مجسمے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر کے اسکا حلیہ بگاڑ دیا تھا۔
گزشتہ سال امریکی صدارتی انتخابات میں شکست تسلیم نہ کرنے اور اپنے حامیوں کو پارلیمنٹ پر حملے کی ترغیب دینے کے بعد ٹرمپ کے خلاف نفرت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ تازہ سروے رپورٹس میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ ٹرمپ کی مقبولیت انتہائی کم ہوتے ہوئے محض 5سے 6فیصد تک رہ گئی ہے۔
امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر سان اینٹونیو کے ایک عجائب گھر میں ڈونلڈ ٹرمپ کا موم سے بنا مجسمہ رکھا گیا تھا۔ عجائب گھر کا دورہ کرنے والے سیاحوں نے انکے مجسمے پر بارہا حملے کئے اور مجسمے کو نقصان پہنچایا گیا جس کے بعد انتظامیہ نے مجسمہ ہٹا دیا ہے۔
عجائب گھر کی انتظامیہ کے مطابق گزشتہ چند ہفتوں سے زیادہ تر سیاحوں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کے مجسمے کو مکے مارے گئے، جس کی وجہ سے مجسمے کو ہٹانا ناگزیر ہو چکا تھا۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی میوزیم سے ڈونلڈ ٹرمپ کا مجسمہ ہٹایا گیا ہو، اس سے قبل اکتوبر 2020 ء میں جرمنی کے دارالحکومت برلن کے میوزیم نے بھی ان کا موم کا مجسمہ ہٹا دیا تھا۔یہ مجسمہ امریکی صدارتی انتخابات سے قبل ہی ہٹایاگیا تھا۔