لاہور (جدوجہد رپورٹ) لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مطالبات حکومت نے تسلیم کر لئے ہیں، سیکرٹری ہیلتھ اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کے بعد لاہور کے مال روڈ پر دھرنا 8 روز جاری رہنے کے بعد ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
گزشتہ 8 روز سے مال روڈ لاہور میں چیئرنگ کراس کے مقام پر لیڈی ہیلتھ ورکز نے احتجاجی دھرنا دے رکھا تھا۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی بڑی تعداد گزشتہ آٹھ روز سے دھرنے میں شریک رہی۔ اس دوران پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کے اطراف کی سڑکیں مکمل طور پر بند رہیں، چیئرنگ کراس پر ٹریفک کا سلسلہ مکمل طور پر جام رہا۔ دھرنے کی وجہ سے مشکلات کے سبب ایک شہری نے لاہور ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا جس پر عدالت نے دھرنا ختم کرواکر رپورٹ دینے کا حکم دے رکھا تھا۔
حکومت پنجاب کی جانب سے سیکرٹری صحت علی جان خان نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی قیادت کے ساتھ مذاکرات کئے گئے اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مطالبات میں ملازمتوں کی مستقلی، سروس سٹرکچر کی فراہمی، اپ گریڈیشن اور پنشن کی سہولیات کی فراہمی جیسے مطالبات شامل تھے۔ لیڈی ہیلتھ ورکز اپنے مطالبات کے گرد گزشتہ طویل عرصہ سے جدوجہد کر رہی تھیں۔ عدالتوں کے ذریعے سے احکامات بھی جاری کئے گئے۔ اسلام آباد میں ملک بھر سے آئی ہزاروں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے احتجاجی دھرنوں کے علاوہ تقریباً تمام صوبوں اور شہروں میں یہ احتجاج جاری رکھا گیا۔ کئی سال کی مسلسل جدوجہد کے بعد اتوار کے روز حکومت کی طرف سے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیڈی ہیلتھ ورکرزکی رہنما رخسانہ انور کا کہنا تھا کہ ”مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری ہو گیا ہے، کامیابی کا ساراکریڈٹ ہیلتھ ورکرز کوجاتا ہے، جنہوں نے اپنے حقوق کی بازیابی کیلئے طویل جدوجہد کی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ مطالبات کی منظوری کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد کیلئے ہمیں ایک مربتہ پھر احتجاج کا راستہ نہیں اختیارکرنا پڑے گا۔ لیکن اگر ماضی کی طرح پھر لیت و لعل سے کام لیا گیا تو ہمیں پھر مجبوراً جدوجہد کا راستہ اختیارکرنا پڑے گا۔“