لاہور (جدوجہد رپورٹ) متحدہ عرب امارات اور اسرائیلی حکام کے مابین سرمایہ کاری کے سلسلہ میں اہم ملاقات ہوئی ہے۔ اس ملاقات میں سیاحت کو فروغ دینے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، ٹیکنالوجی کے اشتراک، معیشت کو تنوع بخشنے اور پانی کی قلت کے مسائل سے نمٹنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔
’اے پی‘ کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان تجارت پہلے ہی 354 ملین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔ تازہ ملاقات میں دونوں ممالک نے 15 سے زائد شعبوں میں تقریباً 25 معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔
خیال رہے کہ ستمبر میں متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان باضابطہ تعلقات کو باقاعدہ بنانے کے بعد ہزاروں اسرائیلی سیاح متحدہ عرب امارات آئے۔
اماراتی سلطان اسرائیل کے ساتھ تجارتی مذاکرات میں اس وقت مصروف ہیں جب اسرائیل کی غزہ پر مسلط 11 روزہ جنگ کے نتیجے میں 254 فلسطینیوں کی ہلاکت کو محض دس ایام ہی گزرے ہیں۔ ان حملوں میں 67 بچے اور ایک ہی خاندان کے 22 افراد بھی ہلاک ہوئے۔
اے پی کے مطابق سرمایہ کاری فورم جنگ کی تباہ کاریوں سے لاتعلق تھا۔ برج خلیفہ ٹاور پر شاہانہ اور محفوظ ارمانی بال روم میں بے چین اور پرجوش اسرائیلی نمائندوں اور مقررین کے چہروں پر کسی قسم کی پریشانی یا تشویش نہیں تھی۔
اس تقریب میں اسرائیل کی جانب سے کوئی اعلیٰ حکومتی شخصیت موجود نہیں تھی جو اسرائیل میں سیاسی غیر یقینی صورتحال کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔ تقریب کے ایجنڈے میں مقررین کی فہرست کو بھی تبدیل کرتے ہوئے کئی مقررین کے نام نکالے گئے تھے۔