لاہور (جدوجہد رپورٹ) فلسطین کے مرکزی الیکشن کمیشن (پی سی ای سی) نے 15 سال کے وقفے کے بعد پہلے فلسطینی عام انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں اتوار کے روز تکنیکی اجلاسوں کا آغاز کر دیا ہے۔
پی سی ای سی کے چیئرمین ہانا ناصر نے غزہ کی پٹی میں کمیشن کے ممبروں کے ساتھ ایک آن لائن اجلاس طلب کیا تا کہ منصوبہ بند قانون سازی اور صدارتی انتخابات کی تازہ ترین پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
ہفتہ کی شام رام اللہ میں فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران انہوں نے انتخابات کے انعقاد کے لئے مناسب سمجھی جانے والی کئی تاریخوں کی تجویز پیش کی۔
عباس صدارتی فرمان کا ایک پیکیج جاری کریں گے جو قانون سازی اور صدارتی انتخابات کی تاریخوں کے ساتھ ساتھ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی قانون ساز تنظیم فلسطینی نیشنل کونسل کے لئے ووٹ ڈالنے کے لئے تاریخیں طے کرے گا۔
ہفتہ کی شام محمود عباس نے رام اللہ میں پی سی ای سی کے وفد سے ملاقات کی اور 20 جنوری سے قبل انتخابات کے انعقاد کے بارے میں اپنے صدارتی فرمان جاری کرنے پر اتفاق کیا۔ پی سی ای سی سات روز میں عباس کے ساتھ ایک اور اجلاس کرے گا تا کہ انتخابات کے انعقاد کے لئے تاریخوں کی حتمی تجویز پیش ہو سکے۔
پی سی ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہشام کوہیل نے کہا کہ حکم ناموں کے اجرا کے بعد محمود عباس فلسطینی دھڑوں کے جنرل سیکرٹریوں کو یروشلم میں انتخابات کے انعقاد سے متعلق رکاوٹوں اور چیلنجوں پر قابو پانے کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کرنے کی دعوت دیں گے۔
غزہ میں حماس کے ترجمان حازم قاسم نے بتایا کہ تمام فلسطینی دھڑوں میں ایک ایسے ایماندار انتخابات کے لئے متحد ہونے کی ضرورت کے بارے میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے جو یروشلم سمیت اپنی موجودگی کے تمام مقامات پر فلسطینی عوام کی خواہش کا اظہار کرتا ہے۔
آخری قانون ساز انتخابات جنوری 2006ء میں فلسطینی علاقوں میں ہوئے تھے جب حماس نے چیمبر میں بھاری اکثریت حاصل کی تھی۔
محمود عباس جنوری 2005ء میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں فلسطینی اتھارٹی کے چیف کے طور پر منتخب ہوئے تھے اور نومبر 2004ء میں وفات پانے والے سابق رہنما یاسر عرفات کی جگہ ان کے عہدے سے منتخب ہوئے تھے۔