راولا کوٹ (حارث قدیر) سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے طالبان کے افغانستان پر قبضے کو امریکی سازش قرار دیتے ہوئے ایران اور بھارت کیلئے شدید خطرہ قرار دیا ہے۔
ایک انٹرویو میں انکا کہنا تھا کہ طالبان کا افغانستان پر قبضہ ایک امریکی سازش ہے، بنیادی طور پر ایران اور بھارت کیلئے خطرہ ہیں لیکن بہت جلد وہ پاکستان، چین اور روس کیلئے بھی خطرہ بن جائیں گے۔ یہ 3 ممالک امریکی سازش میں کیسے ملوث ہوئے یہ ایک سوال ہے۔
انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ پاکستانی افسران براہ راست پنجشیر کی جنگ میں شامل ہوئے۔ انکا کہنا تھا کہ افغانستان میں جو کچھ ہوا ہے وہ بہت جلد پھیلے گا اور پاکستان بھی اس کی گرفت میں آئیگا، جن ممالک نے اس منصوبے کی حمایت کی اوراس کو ڈیزائن کیا انہیں نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغانستان میں طالبان کا اقتدار میں آنا چند عالمی طاقتوں کی طرف سے ایک عالمی انسان دشمن اور شیطانی سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کا پورا منصوبہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ امریکہ، روس، چین اور پاکستان نے طالبان کی مدد کی ہے۔
یاد رہے کہ سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کا یہ انٹرویو ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب میڈیا پر یہ بات زیر بحث ہے کہ طالبان میں موجود ایران نواز کمانڈروں کو نئی عبوری حکومت میں کوئی ذمہ داری تفویض نہیں کی گئی ہے اور نئی بننے والی عبوری حکومت میں زیادہ لوگ پاکستان کے حمایت یافتہ قرار دیئے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ایران کی بھی طالبان کو مدد و حمایت حاصل رہی ہے، مختلف وارلارڈز جو ایران کے حمایت یافتہ تھے انہوں نے بھی طالبان کی حمایت کرتے ہوئے طالبان کے قبضے کی راہ ہموار کی ہے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ایران نے اپنے پراکسی جنگی سرداروں کو طالبان کی مدد کرنے پر تیار کیا ہے۔