مظفرآباد (نامہ نگار) جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی کنونشن میں پیش کی گئی قراردادیں درج ذیل ہیں۔
٭ یہ کنونشن عظیم انقلابی رہنما کامریڈ علی وزیر (ممبر قومی اسمبلی پاکستان) کی جابرانہ حراست کی مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ علی وزیر کو فی الفور رہا کیا جائے۔
٭ ’MDCAT‘ ٹیسٹ کو فی الفور دوبارہ اور ایک ہی دن میں فزیکل لیا جائے اور میڈیکل کے طلبہ کا استحصال بند کیا جائے۔
٭ این ایل ای ٹیسٹ کا فوری خاتمہ کیا جائے۔
٭ پٹرولیم قیمتوں میں کیا گیا اضافہ فوری واپس لیا جائے۔
٭ اشیاء خورونوش اورزندگی بچانے والی ادویات میں کیا جانیوالا اضافہ فوری واپس لیا جائے۔
٭ طلبہ یونین کو فی الفوربحال کرتے ہوئے الیکشن شیڈول جاری کیا جائے۔
٭ آن لائن تعلیم کے نام پر طلبہ کا استحصال بند کیا جائے اور تمام تعلیمی اداروں میں سٹاف و طلبہ کو ویکسین لگوانے کے بعد اداروں کو مکمل کھولا جائے۔
٭ تعلیمی اداروں کی نجکاری کی پالیسی ختم کرتے ہوئے ہر سطح پر مفت اور جدید تعلیم فراہم کی جائے۔
٭ یکساں قومی نصاب کے نام پر نسل نو کو اندھیروں میں دھکیلنے اور لوٹ مار کی پالیسی ترک کرتے ہوئے طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ کیا جائے۔
٭ تمام تعلیمی اداروں میں اینٹی ہراسمنٹ کمیٹیاں بنائی جائیں، جن میں طالبات کو ترجیحی بنیادوں پر نمائندگی دی جائے۔
٭ خواتین کو ہر سطح پر معاشرے میں آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرتے ہوئے صنفی تفریق کا خاتمہ کیا جائے۔
٭ محنت کشوں کی کم از کم تنخواہ ایک تولہ سونے کے برابر کی جائے، کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا جائے اور چائلڈ لیبر کا خاتمہ کیا جائے۔
٭ مظفرآباد کے دریاؤں کو قدرتی بہاؤ میں بہنے دیا جائے اور سامراجی منصوبوں کے نام پر ماحول کا استحصال بند کیا جائے۔
٭ تمام بیروزگار نوجوانوں کو رجسٹر کرتے ہوئے روزگار فراہم کیا جائے، بصورت دیگر بیروزگاری الاؤنس دیا جائے۔
٭ جموں کشمیر، گلگت بلتستان، بلوچستان سمیت برصغیر پاک و ہند کی تمام محکوم و مظلوم قومیتوں کو غیر مشروط و غیر محدود حق خودارادیت دیا جائے۔
٭ افغانستان میں وحشت و بربریت کا سامراجی کھلواڑ بند کیا جائے اور افغان محنت کشوں اور نوجوانوں کو آزادانہ طور پر سیاسی، سماجی اور معاشی فیصلہ سازی کا اختیار دیا جائے۔
٭ دہشت گردی کی سرکاری پشت پناہی بند کی جائے۔
٭ جموں کشمیر سمیت برصغیر پاک و ہند اور بالعموم دنیا بھر کے محنت کشوں اور نوجوانوں کو درپیش مسائل کا خاتمہ سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے سرمایہ داری نظام کے خاتمے سے مشروط ہے۔