خبریں/تبصرے

3 نہیں 5 نام بھیجیں: عمران خان کی ٹال مٹول، سازشیں، افواہیں

لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان کے خفیہ ادارے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ (ڈائریکٹر جنرل) کی تقرری کا معاملہ ایک مرتبہ پھر التوا کا شکار ہو چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم پاکستان ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کرنے میں لیت و لعل سے کام لیتے ہوئے مختلف حیلے بہانے کرنے میں مصروف ہیں۔

’جنگ‘ کے مطابق اب وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے یہ طے کیا ہے کہ وہ آرمی چیف کی جانب سے فراہم کردہ تینوں لیفٹیننٹ جنرلوں کا انٹرویو کرینگے۔

معروف صحافی اسد علی طور نے اپنے تازہ وی لاگ میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے 20 اکتوبر تک بطور کور کمانڈر پشاورجوائننگ دینی ہے اور وزیر اعظم پاکستان اس وقت تک معاملے کو التوا میں رکھنا چاہتے ہیں تاکہ وہ جوائننگ نہ دے سکیں۔

انکا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے کہنے کے مطابق جب 3 ناموں کی سمری موصول ہوئی تو وزیر اعظم عمران خان نے یہ شرط عائد کی کہ آرمی چیف سمری خود نہیں لے کر آئیں گے بلکہ جی ایچ کیو سے سمری وزارت دفاع کو بھیجی جائیگی اور وزارت دفاع وہ سمری پھر وزیراعظم آفس کو بھیجے گی۔

جب وزیر اعظم کاطے کردہ طریقہ اختیار کیا گیا تو وزیر اعظم نے 3 ناموں کی بجائے 5 ناموں کی سمری مانگ لیں۔ وزیر اعظم کے اس انوکھے مطالبے کے بعد انہیں بتایا گیا کہ آرمی ایکٹ اور آئین پاکستان میں کہیں نہیں لکھا کہ وزیراعظم ڈی جی آئی ایس آئی کا انتخاب کرے گا، یہ محض ایک روایت ہے کہ آرمی چیف 3 نام لیکر آتا ہے اوران سے متعلق وزیراعظم کو بریفنگ دی جاتی ہے، جس کے بعد وزیر اعظم ان میں سے کسی ایک کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کرتا ہے۔

اسد علی طور کے مطابق قبل ازیں آرمی چیف ایک ہی نام لیکر وزیراعظم کے پاس آئے اور وزیر اعظم کی رضا مندی لیکر واپس چلے گئے لیکن وزیر اعظم نے نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا۔

تاہم آئین و قانون سے متعلق طریقہ کار بتائے جانے کے بعد وزیراعظم نے کہا کہ وہ آرمی چیف کی جانب سے فراہم کردہ فہرست میں شامل تینوں جنرلوں کا انٹرویو کرینگے اور اگر انٹرویو میں کوئی کامیاب نہ ہو سکا تو مزید 3 نام دیئے جائیں گے۔

اسد طور کے مطابق آرمی چیف کی جانب سے فراہم کردہ 3 ناموں میں پنجاب رجمنٹ سے تعلق رکھنے والے لیفٹیننٹ جنرل ثاقب ملک، آزادکشمیر رجمنٹ سے تعلق رکھنے والے لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سومرو اور لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کے نام شامل ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts