شاعری

ڈاکٹر مہدی حسن کی نذر

قیصر عباس

وہ چراغ تھا جو بجھا نہیں
وہ جو خواب تھے مرے نہیں
وہ فراستوں کے جو باب تھے
وہ سحر میں ڈھل کے کرن ہوئے
وہ شفق کے بام پہ سج گئے

شب ِجور کے سبھی چارہ گر
سرِ خار و خس ہی بکھر گئے
یہ تری صداکے حصار ہیں
جوصبا صبا نکھر گئے
جو سماعتوں میں سنور گئے

ڈاکٹر قیصرعباس روزنامہ جدوجہد کی مجلس ادارت کے رکن ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی  سے ایم اے صحافت کے بعد  پاکستان میں پی ٹی وی کے نیوزپروڈیوسر رہے۔ جنرل ضیا کے دور میں امریکہ آ ئے اور پی ایچ ڈی کی۔ کئی یونیورسٹیوں میں پروفیسر، اسسٹنٹ ڈین اور ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں۔ آج کل سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی میں ایمبری ہیومن رائٹس پروگرام کے ایڈوائزر ہیں۔