خبریں/تبصرے

پاکستانی نژاد نارویجن سٹینڈ اپ کامیڈین شبانہ رحمن انتقال کر گئیں

ٹونی عثمان

ناروے کی معروف اسٹینڈاپ کامیڈین، مصنفہ اور اظہاررائے کی آزادی کی علمبردارشبانہ رحمن علالت کے بعد 29 دسمبر کو محض 46 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں۔ اپریل 2022ء میں انہوں نے خود ہی ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ وہ کینسر کا شکار ہیں اور یہ جان لیوا بیماری ان کے جسم میں پھیل چکی ہے۔ علالت کے دوران وہ نہ صرف بیماری کے ساتھ ڈٹ کر لڑتی رہیں بلکہ اپنی دیگر سماجی اور تخلیقی مصروفیات میں بھی متحرک رہیں۔

شبانہ رحمان کراچی میں پیدا ہوئیں تھیں اور ڈیڑھ سال کی عمر میں اپنے خاندان کے ساتھ ناروے آ گئیں تھیں۔ 1990ء کی دھائی میں انہوں نے اپنے کیریئر کاآغاز کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے سماجی بحث و مباحثہ کی ایک بااثر آواز بن گئیں۔ ایک طرف وہ اسٹینڈاپ کامیڈی کے ذریعے سماج کی کمزوریوں کی نشاندہی کررہی تھیں تو دوسری طرف وہ مختلف اخبارات میں کالموں کے ذریعے درجہ بندیوں، مطابقت کے مطالبات اور شخصی آزادی کی اہمیت کے متعلق سوالات اٹھارہی تھیں۔

ایک بار اْن سے پوچھا گیا کہ وہ مزاح کے ذریعے لوگوں کو کیوں بھڑکاتی ہیں تو انہوں نے جواب دیاکہ وہ لوگوں کواکساتی نہیں بلکہ یہ جاننے کی کوشش میں رہتی ہیں کہ لوگ برداشت کیوں نہیں کرتے اور کن وجوہات کے باعث بھڑکتے ہیں۔

علالت کے دوران جب ڈاکٹروں نے یہ کہہ دیاکہ ان کے بچنے کاکوئی امکان نہیں تو ان سے ایک صحافی نے پوچھا کہ وہ اتنی خطرناک بیماری کے باوجود کسی طرح ہنسی خوشی اپنے تخلیقی کاموں میں مصروف رہ سکتی ہیں تو انہوں نے جواب دیاکہ وہ مرنے سے پہلے مرنا نہیں چاہتیں اور آخری سانس تک تخلیقی کام کرتی رہیں گی۔

اور انہوں نے ایسا ہی کیا۔ وہ آخری سانس تک آزاد ہونے کی لڑائی، خود کو تخلیق کرنے، اپنی زندگی کے فیصلے خود کرنے اور اظہاررائے کے حق کی لڑائی لڑتی رہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ تاریخ کی کتابوں میں ایک اہم، منفرد اور بااثر شخصیت کے طور پر یاد رکھی جائیں گی۔

Toni Usman
+ posts

ٹونی عثمان اداکار، ہدایت کار اور ڈرامہ نویس ہیں۔ ’جدوجہد‘ کے پرانے ساتھی ہیں اور’مزدور جدوجہد‘ کے ادارتی بورڈ کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔