خبریں/تبصرے

قحط کے خطرے سے دوچار افغانستان کیلئے 800 ملین ڈالر کی فوری ضرورت

لاہور (جدوجہد رپورٹ) اقوام متحدہ کی فوڈ ایجنسی نے کہا ہے کہ اسے افغانستان کی مدد کیلئے اگلے 6 ماہ کیلئے فوری طور پر 800 ملین ڈالر کی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق افغانستان قحط کے سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ہے۔

’اے پی‘ کے مطابق افغانستان میں طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعد ہونے والی معاشی تباہی کے بعد امدادی ایجنسیاں افغانوں کو خوراک، تعلیم اورصحت کی دیکھ بھال میں مدد فراہم کر رہی ہیں۔ گزشتہ سال دسمبر میں طالبان کی جانب سے خواتین کے این جی اوز کم کرنے پر پابندی عائد کئے جانے کے بعد امدادی ایجنسیوں کا کام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔

اقوام متحدہ اس پابندی کا حصہ نہیں تھا، تاہم گزشتہ ہفتے طالبان حکومت نے افغان خواتین کو ملک میں اقوام متحدہ کی ایجنسیوں میں کام کرنے سے بھی روک دیا۔

ورلڈ فوڈ پروگرام نے کہا کہ خواتین امدادی کارکنان ایجنسی کی خوراک اور غذائیت کی امداد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں اور یہ کہ وہ اسے جاری رکھنے کیلئے ہر ممکن کوشش کرینگے، جبکہ خواتین عملے کی فعال شمولیت کو بھی یقینی بنانے کی کوشش کرینگے۔

انکا کہنا تھا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام کو اگلے 6 ماہ کیلئے فوری طور پر 800 ملین ڈالر کی ضرورت ہے تاکہ پورے افغانستان میں ضرورت مند لوگوں کو مدد فراہم کی جا سکے۔ تباہ کن بھوک افغانستان کے دروازے پر دستک دے رہی ہے اور جب تک انسانی ہمدردی کی بنیا دپر مدد نہیں ملتی، لاکھوں مزید افغانوں کو زندہ رہنے کیلئے امداد کی ضرورت ہوگی۔

اقوام متحدہ نے پیر کو کہا کہ اسکے افغان آپریشنز کو مالی اعانت کی شدید کمی ہے۔ 2023ء کیلئے 249 ملین ڈالر کی تصدیق کی گئی ہے، جو 2022ء میں اسی مدت کیلئے موصول ہونے والی رقم کا تقریباً ایک تہائی ہے۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کے ایک بیان کے مطابق آنے والے تین مہینوں کیلئے خلاء کو پورا کرنے کیلئے 717.4 ملین ڈالر کی فوری ضرورت ہے۔ یہ 2023ء کیلئے انسانی ہمدردی کے رد عمل میں 4.38 ارب ڈالر کے مجموعی فنڈنگ گیپ کا حصہ ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts