لاہور (جدوجہد رپورٹ) شاہان بلوچ، سالم بلوچ اور دیگر کی بازیابی کیلئے بلوچستان میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے ہیں۔ بلوچستان کے ضلع قلات سے تعلق رکھنے والے شہری شاہان بلوچ کی مبینہ جبری گمشدگی کے خلاف پیر کو کوئٹہ کراچی ہائی وے کو بند کر کے احتجاج کیا گیا۔ سالم بلوچ سمیت دیگر طلبہ کی بازیابی کیلئے کوئٹہ میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
’بی بی سی‘ کے مطابق شاہان بلوچ کے رشتہ داروں اور دیگر افراد نے کوئٹہ کراچی ہائی وے کو منگیچر کے مقام سے بند کر کے احتجاج کیا۔ شاہان بلوچ کے رشتہ داروں کے مطابق انہیں 24 جنوری 2022ء کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا۔
احتجاج میں شریک لوگوں نے شاہان بلوچ کو فوری بازیاب کرنے کا مطالبہ کیا۔ تاہم دوپہر ایک بجے انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کے بعد شاہراہ کو گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے کھول دیا گیا تھا۔
کوئٹہ میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام ضلع کیج سے سالم بلوچ اور دیگر بلوچ طلبہ کی جبری گمشدگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے سالم بلوچ سمیت دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ اگر ان پر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔