لاہور (پ ر) حقوق خلق پارٹی کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی تمام تر رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے گورنر ہاؤس کے سامنے پہنچ گئی، جہاں احتجاجی مظاہرہ اور جلسہ کیا گیا۔
جلوس چیئرنگ کراس پنجاب اسمبلی کے باہر سے زبردست نعرہ بازی کرتے روانہ ہوا۔ جلوس میں سینکڑوں کی تعداد میں حقوق خلق پارٹی کی ممبران شریک تھے۔ محنت کش عورتوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل تھی۔ گورنر ہاؤس کے سامنے بجلی کے بلوں کو جلایا گیا اور اضافہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔
پولیس نے بار بار جلوس کو روکنے کی کوششیں کیں، مگر شرکاء ’سرمایہ دار حکومت مردہ باد‘کے نعرے لگاتے آگے بڑھتے رہے۔ گورنرہاؤس کے سامنے بھی پولیس سے شرکا کی تکرار جاری رہی۔ شرکا ریلی سے پارٹی صدر فاروق طارق اور جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عمار علی جان کے علاوہ حیدر بٹ اور ڈاکٹر عالیہ حیدر بھی نے خطاب کیا۔
جلوس کی قیادت کرنے والوں میں مزمل کاکڑ، حیدر کلیم، عامر سہیل بٹ، رفعت مقصود، عبداللہ رحمت، احسن بھٹی، مرتضی باجوہ، نازیہ نقوی، فرح، محمد افضل اور دیگر کر رہے تھے۔
ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے حقوق خلق پارٹی کے مرکزی صدر فاروق طارق نے کہا کہ پی ٹی آئی کو سائیڈ لائن کرکے اور باقی تمام جماعتیں متحد ہوکر یہ نہ سمجھیں کہ اب ان کا مقابلہ کوئی نہیں کرے گا، بلکہ اب جب تمام اشرافیہ متحد ہوگئی ہے، تو ان کا مقابلہ محنت کش طبقہ کی نمائندہ جماعت حقوق خلق پارٹی کرے گی اور ان کی من مانی کو ختم کرے گی اور ہر محاذ پر غریب پاکستانیوں کی لیے آواز بلند کرتی رہے گی۔
فاروق طارق نے کہا کہ حقوق خلق پارٹی ملک میں ایک نئی ابھرتی انقلابی پارٹی ہے جو سرمایہ دار طبقات کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا حکومت نیو لبرل ایجنڈا پر کام کرنا بند کرے۔ محنت کش عوام کی کم از کم تنخواہ 32000 روپے پر عملدرآمد کو یقینی بنائے، نج کاری کا پروگرام بند کیا جائے۔
حقوق خلق پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عمار علی جان نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غریب کی تنخواہ پچیس ہزار اور بجلی کے بل تیس ہزار آتے ہیں۔ قربانی اب غریب کا بچہ نہیں بلکہ ججوں، بیوروکریٹس اور جرنیلوں کے بچے دیں گے، کیونکہ اب غریب تمہاری عیاشیاں پوری کرنے کے لیے مزید ٹیکس ادا نہیں کریں گے اور تم سے اپنا حق چھین کر لیں گے۔ ڈاکٹر عمار علی جان نے اعلان کیا کہ اگر بجلی بلوں میں اضافہ واپس نہ لیا گیا تو ہم اگلا دھرنا چیف منسٹر کے گھر کے سامنے دیں گے۔
ڈاکٹر عمار جان نے کہا کہ امیروں کو مراعات دی جا رہی ہیں اور غریبوں پر ٹیکس لگایا جا رہا ہے، امیروں پر ٹیکس لگاؤ۔ انہوں نے کہا کہ چونگی علاقہ میں انتہائی گندہ پانی نلوں میں آتا ہے۔ پانی صاف مہیا کیا جائے۔
جلوس میں لاہور کے مختلف علاقوں سے عوام جلوسوں کی شکل میں سرخ جھنڈے لہراتے شریک ہوئے۔ شرکاء جلوس ’جب لال لال لہرائے گا تو پھر ہوش ٹھکانے آئے گا‘،’مہنگائی نامنظور‘،’بلوں اضافہ واپس لو‘۔’جدوجہد کا راستہ ہمارا راستہ‘ جیسے پرجوش نعرے لگا رہے تھے۔ بعد ازاں مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔