لاہور(جدوجہد رپورٹ) امریکی فضائیہ کے اہلکار نے اسرائیلی سفارتخانے کے باہر احتجاجاً خود کو آگ لگا دی۔ اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔
’الجزیرہ‘ کے مطابق پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکی فضائی کا ایک رکن، جس نے غزہ میں اسرائیلی جنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے واشنگٹن میں اسرائیلی سفارتخانے کے باہر خود کو آگ لگا لی تھی،وہ ہلاک ہو گیا ہے۔
واشنگٹن ڈی سی کے میٹرو پولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ نے پیر کو بتایا کہ سان انتونیو ٹیکساس کا رہائشی 25سالہ ایئر مین ایرون بشنیل زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
امریکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بشنیل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویچ پر خود کا لائیو اسٹریم کیا اور اعلان کیا کہ ’وہ نسل کشی میں ملوث نہیں ہونگے۔‘
اس کے بعد بشنیل نے ’فلسطین کو آزاد کرو‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے خود کو آگ لگا دی، جس کے بعد وہ زمین پر گر گئے۔ ٹویچ سے فوٹیج کو ہٹا دیا گیا ہے۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب امریکہ بھر میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔
دسمبر میں اٹلانٹا میں اسرائیلی قونصل خانے کے باہر مظاہرین میں شامل ایک احتجاج کرنے والے نے خود کو آگ لگا لی۔ جائے وقوعہ سے ایک فلسطینی جھنڈا ملا اور خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ایک ’انتہائی سیاسی احتجاج‘ ہے۔
یاد رہے کہ 7اکتوبر کو حماس کے جنگجوؤں کے اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ پر حملہ شروع کیا، جس میں کم از کم 1139افراد ہلاک اور تقریباً 250کو یرغمال بنا لئے گئے تھے۔
ان حملوں کے بعد سے اسرائیل نے فلسطینی سرزمین پر ہوائی، زمینی اور سمندری بمباری کی ہے اور زمینی حملہ شروع کر دیا ہے۔ فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک29ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت نے زیادہ تر علاقے کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا ہے اور 80فیصد سے زائد آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔