لاہور(جدوجہد رپورٹ)سابق امریکی صدر جے ایف کینیڈی کے قتل کی عام ہونے والی فائلوں میں امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی سازشوں اور منصوبوں کے بارے میں بھی بے شمار انکشافات ہوئے ہیں۔
’الجزیرہ‘ کے مطابق ان دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ ’آپریشن منگوز‘ کے نام سے ایک انتہائی خفیہ مہم بھی سی آئی اے نے شروع کی تھی، جسے کیوبا کی سوشلسٹ حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔
ایک اور میمو سے پتہ چلتا ہے کہ سی آئی اے نے 1500ایجنٹوں کو بیرون ملک رکھا ہوا تھا، جو محکمہ خارجہ کے اہلکاروں یا سفارتکاروں کے طور پر کام کرتے تھے۔ اے پی کے مطابق یہ تعداد امریکہ کے کل سفارتی عملے کے 47فیصد سے زیادہ تھی۔ ان میں سے 128پیرس میں امریکی سفارتخانے میں کام کرتے تھے۔ جے ایف کینیڈی کے ایک معاون نے میمو میں خبردار کیا تھا کہ یہ عمل خارجہ پالیسی میں محکمہ خارجہ کے کردار کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
دستاویزات میں غیر ملکی حکومتوں کا تختہ الٹنے کی کوشش میں امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ملوث ہونے کے بارے میں بھی تفصیلات شامل ہیں۔ مثال کے طور پر 1963میں سی آئی اے کے ڈائریکٹر کے دفتر اور کیوبا میں کارندوں کے درمیان بات چیت کی تفصیل موجود ہے، جو 1959میں اقتدار میں آنے والی فیدل کاسترو کی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کر رہے تھے۔