لاہور (جدوجہد رپورٹ) یوکرین کے 1+1 چینل نے ایک آڈیو ریکارڈنگ نشر کی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ 8 جنوری کو جو یوکرینی طیارہ ایرانی میزائل کی زد میں آ کر تباہ ہوا تھا، اس کے بارے میں ایران کو پہلے لمحے سے علم تھا اور ایرانی حکومت تین دن تک اس بارے میں جھوٹ بولتی رہی۔
یہ طیارہ اس وقت میزائل کی زد میں آیا جب میجر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کے لئے عراق میں ایران نے امریکہ کے ایک اڈے پر میزائل داغے تھے۔
اس طیارے کے حادثے میں 176 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ پہلے تین دن ایرانی حکومت اس بات سے انکار کرتی رہی کہ طیارہ میزائل لگنے سے گرا۔
ادھر عالمی میڈیا نے ثبوت پیش کرنا شروع کر دیے کہ طیارہ میزائل کا شکار ہوا ہے۔ رہی سہی کسراس آڈیو نے نکال دی ہے۔ اس آڈیو میں ایک ایرانی پائلٹ، جو اس وقت جہاز اڑا رہا تھا، فارسی میں ائر ٹریفک کنٹرولر سے پوچھ رہا ہے کہ کیا میزائل داغے جا رہے ہیں۔ پائلٹ کو اپنے طیارے کی تباہی دامن گیر تھی۔ ائر ٹریفک کنٹرولر لا علمی کا اظہار کرتا ہے تو پائلٹ چلا کر کہتا ہے کہ اس نے خود بہت بڑا دھماکا (جو یوکرینی طیارے کی تباہی کی وجہ سے تھا)ہوتے دیکھا ہے۔