لاہور (جدوجہد رپورٹ) کرونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں جاری لاک ڈاؤنز کی وجہ سے کاربن کے اخراج میں لگ بھگ 5 فیصد کمی کی توقع کی جا رہی ہے۔ اس بات کا انکشاف گلوبل کاربن پراجیکٹ کے چیئرمین راب جیکسن نے کیا ہے۔ گلوبل کاربن پراجیکٹ ہر سال کاربن کے اخراج کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کرتا ہے۔
راب جیکسن جو امریکہ کی سٹینفرڈ یونیورسٹی میں ارتھ سائنسز کے پروفیسر بھی ہیں، کا کہنا ہے کہ دوسری عالمی جنگ کے بعدکاربن کے اخراج میں پہلی دفعہ اتنے بڑے پیمانے پر کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ 2008ء کے عالمی معاشی بحران کے بعد بھی کاربن کے عالمی اخراج میں کمی دیکھنے میں آئی تھی مگر اس وقت یہ کمی 1.4 فیصد تک تھی۔
حالیہ کرونا بحران کے بعد، بعض رپورٹس کے مطابق سب سے زیادہ کمی چین میں ریکارڈ کی گئی ہے جہاں کاربن کے اخراج میں 25 فیصد تک کمی نوٹ کی گئی ہے۔
سائنس دان کہہ رہے ہیں کہ اگر عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5 ڈگری تک روکنا ہے تو کاربن کے اخراج میں سالانہ کم از کم 7 فیصد کمی ضروری ہے تا کہ کم از کم اس ہدف کو حاصل کیا جا سکے جو پیرس معاہدے میں طے کیا گیا ہے۔