1۔ وویمن ایکشن فورم دریائے سندھ سے چولستان کینال سمیت 6 اسٹریٹجک کینال نکالنے کے منصوبے کو مکمل طور پر رد کرتا ہے۔
2۔ وویمن ایکشن فورم 8 جولائی 2024 کو ایوان صدر میں صدر زرداری کی زیر صدارت گرین پاکستان انیشی ایٹو کی میٹنگ کو غیر آئینی اور غیر جمہوری قرار دے کر مطالبہ کرتا ہے کہ جس طرح ایوان صدر سے یہ اعلامیہ جاری ہوا تھا،اسی طرح ایوان صدر اور گرین پاکستان انیشی ایٹو کے مشترکہ اعلامیے میں ان فیصلوں پر عملدرآمد روکنے کا سرکاری اعلان ہونا چاہیے۔
خبریں/تبصرے
صدارتی آرڈیننس کالا قانون، فی الفور واپس لیا جائے: این ایس ایف
جموں کشمیر پر نوآبادیاتی جبر، اس خطہ میں بنیادی ضروریات زندگی کا فقدان، قومی و طبقاتی جبر، بے روزگاری، مہنگائی، تعلیم و صحت کے مسائل حل کرنے میں یہ نظام بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔ ان تمام تر مسائل کو حل کرنے کے لئے آج بھی بالشویک انقلاب ہی ہمارے لئے مشعل راہ ہے، جس کے ذریعہ اس خطہ سے قومی و طبقاتی استحصال کی ہر شکل کا خاتمہ کرتے ہوئے ایک حقیقی آزاد و خوشحال معاشرہ تشکیل دیا جا سکتا ہے۔ ہم ایک غیر طبقاتی و حقیقی انسانی سماج کے قیام تک اپنی جدوجہد جاری و ساری رکھیں گے۔
ناروے میں انتہائی دائیں بازو کی مقبولیت
ایک تازہ ترین سروے کے مطابق ناروے کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت فریم سکریتس پارٹی (ایف آر پی)اس وقت ملک کی سب سے مقبول جماعت بن گئی ہے۔ سروے میں اس جماعت کو 24.2 فیصد حمایت حاصل ہے، جبکہ دائیں بازو ہی کی کنزرویٹو جماعت ہوئرے H کو 20.3 فیصد اور سوشل ڈیموکریٹ جماعت آربائیدرپارٹی (اے پی)کوصرف 17.7 فیصد حمایت حاصل ہے۔
کالعدم عسکری تنظیموں کی سرگرمیوں اور صدارتی آرڈیننس کے خلاف 16 نومبر کو احتجاج ہوگا
٭پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر آرڈیننس 2024ء ایک سامراجی، آمرانہ اور کالا قانون ہے، جسے فی الفور منسوخ کیا جائے۔
٭سیکولر، آزادی پسند، ترقی پسند اور سوشلسٹ نظریات کے حامل سیاسی کارکنوں کو دہریہ اور ملحد قرار دینے اور ان کارکنان کو سرعام قتل کرنے پر لوگوں کو اکسانے والے تمام عناصر کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔
مبارک خان کھوسو میں ہاری کانفرنس کا انعقاد
شریک کسانوں نے وفاق کی طرف سے دریائے سندھ پر بنائی جانے والی چولستان کینال سمیت دیگر کینالز کو مکمل طور پر رد کردیا۔ دھان کا سرکاری ریٹ مقرر کرنے، کسانوں کو ماحولیاتی تباہی کا معاوضہ دینے، بینظیر ہاری کارڈ بے زمین ہاریوں کو دینے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ زرعی اصلاحات کر کے سرکاری زمینیں بے زمین ہاریوں میں تقسیم کرنے کا مطالبہ کیا۔
راولاکوٹ: ایڈہاک ورکرز موومنٹ پونچھ ڈویژن کا کنونشن
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مقریرن نے کہا ایڈہاک ملازمین بھیک نہیں اپنا حق مانگ رہے ہیں۔آج جب بہت سے ملازمین ریٹائرمنٹ کی عمر کو جا پہنچے ہیں تو ہم سے کہا جا رہا ہے آپ دوبارہ ٹیسٹ انٹرویو دیں،جبکہ اس دوران نصاب تعلیم اور طریقہ امتحان تبدیل ہو چکا ہے۔حکومت نے ملازمین کو 45 دنوں میں مستقلی کا وعدہ کیا تھا،26 دن گررنے کے باجود کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔حکومت نے 45 دنوں کے بعد وعدہ وفا نہ کیا تو ہمارے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہو گا۔
این ایس ایف کا مرکزی اجلاس 6 نومبر کو ہو گا، ارسلان احمد دانش کی قبر پر پرچم کشائی ہو گی
مرکزی صدر خلیل بابر نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی عہدیداران، سی سی ممبران، ضلعی عہدیداران، تعلیمی اداروں کے عہدیداران سمیت تمام تر جنرل کونسل کے ممبران اور سرگرم کارکنان بروقت شرکت یقینی بنائیں،تاکہ مندرجہ بالا تمام امور پر حکمت عملی مرتب کرتے ہوئے فیصلے کیے جائیں۔ مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ این ایس ایف نے ہر دور میں مزاحمت کا ہراول کردار ادا کرتے ہوئے قومی جبر، طبقاتی استحصال اور جبری قبضے کے خلاف نا قابل مصالحت جدوجہد کی ہے اور مسائل کے خاتمے تک جدوجہد جاری و ساری رہے گی۔
پی آئی اے کی بولی لگانے والی رئیل اسٹیٹ کمپنی کیخلاف 215 مقدمات
نجکاری کمیشن نے ابتدائی طور پر پی آئی اے کے لیے 6بولی دہندگان کو پری کوالیفائی کیا تھا، جن میں فلائی جناح، وائے بی ہولڈنگز(پرائیویٹ) لمیٹڈ کی قیادت میں کنسورشیم، ایئر بلیو لمیٹڈ، پاک ایتھنول(پرائیویٹ) لمیٹڈ کی قیادت میں ایک کنسورشیم، عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ اور بلیو ورلڈ سٹی شامل تھے۔
چیئرمین بی ایس او جئیند بلوچ کا نام نیکٹا کے شیڈول فور میں شامل، طلبہ تنظیموں کی مذمت
بلوچستان میں سب سے مقبول مزاحمتی طلبہ تنظیم بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن(بی ایس او) کے چیئرمین جئیند بلوچ کا نام شیڈول فور میں شامل کر کے انہیں خطرناک شخصیت قرار دے دیا گیا ہے۔ بی ایس او سمیت جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (جے کے این ایس ایف)، ریولوشنری سٹوڈنٹس فرنٹ(آر ایس ایف) اور دیگر طلبہ تنظیموں، سیاسی کارکنوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ جئیند بلوچ کا نام فی الفور اس فہرست سے نکالا جائے۔
جامعہ کوٹلی میں طلبہ ایکشن کمیٹی قائم، 28 اکتوبر سے تحریک کا اعلان
1)۔ جامعہ کوٹلی کے انفراسٹرکچر (کھیل کے میدان، لائبریری، جدید لیبارٹریز، ہاسٹل، روڈ کی پختگی) کو فی الفور مکمل کیا جائے۔
2)۔ صاف پانی، ابتدائی طبی امداد و ایمبولنس،معیاری و سستی کینٹین، طلبہ کی تعداد کی مناسبت سے ٹرانسپورٹ کا بندوست اور بس سٹینڈ فلفور تعمیر کیئے جائیں۔
3)۔جامعہ کے تمام شعبوں کی رجسٹریشن، ایفیلیشن، بروقت رزلٹ سمیت ہر ضروری کمی کو پورا کیا جائے۔
4)۔ طلبہ کی تعداد کی مناسبت سے اسٹاف کی کمی کو پورا کیا جائے۔