خبریں/تبصرے

وومین ایکشن فورم کراچی نے دریائے سندھ سے کینال نکالنے کا فیصلہ مسترد کر دیا

لاہور(پ ر)وویمن ایکشن فورم نے دریائے سندھ سے چولستان تک کینال سمیت 6سٹریٹیجک کینال نکالنے کے منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔ جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ رواں سال8جولائی2024کو ایوان صدر کی پریس ونگ کی طرف سے ایک میٹنگ کی بریفننگ جاری کی گئی، جس میں بتایا جاتا ہے کہ صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت گرین پاکستان منصوبے کے متعلق اجلاس ہوا،جس میں وزیر داخلہ محسن رضا نقوی اور اعلیٰ عسکری حکام نے شرکت کی۔

بعد ازاں اس اجلاس کے سرکاری منٹس بھی منظر عام پر آئے جن کے مطابق ’گرین پاکستان انیشی ایٹو‘ کی ترجمانی جن عسکری حکام نے کی ان میں لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک، میجر جنرل محمد یاسر الہٰی، میجر جنرل عبدالسمیع شامل ہیں۔

ایوان صدر سے جاری پریس بیان اور میٹنگ منٹس میں پاکستان کے 25 کروڑ عوام کو بتایا گیا کہ ایوان صدر کی ایک بیٹھک میں پانچ افراد نے پاکستان کی زرعی زمینیں ہتھیانے، ان کو دریائے سندھ کے پانی کی فراہمی یقینی بنانے اور سارے آبپاشی نظام کو عسکری حکام کے حوالے کرنے کے متعلق سارے اہم نوعیت کے فیصلے کر لیے ہیں۔ باقی سارے متعلقہ آئینی اداروں،بشمول پارلیمنٹ اور عدلیہ،کو ان پر مہر تصدیق ثبت کرنی ہے اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ان پر عمل درآمد کرانا ہے۔

گرین پاکستان انیشی ایٹو کو عسکری کمپنی کی حیثیت دے دی گئی ہے۔ اجلاس میں تباہ کن فیصلہ دیائے سندھ کے آبپاشی نظام سے 6کینال نکالنے کا منصوبہ ہے، جنہیں اسٹریٹیجک کینال کی حیثیت دی گئی ہے۔ یہ کینال عسکری حکام کے زیر انتظام زمینوں کو سیراب کریں گے۔

پریس ریلیز کے مطابق اس منصوبے کے مطابق سب سے پہلے ترجیحی بنیادوں پر عسکری کمپنیوں کو زمینوں کو پانی فراہم کیا جائے گا اور باقی ماندہ پانی کسانوں اور آبادکاروں کی زمینوں کو سیراب کرنے کے لیے دیا جائے گا۔

اس فیصلے پر عملدرآمد کے نتیجے میں سندھو ندی Dead River یعنی ’مری ہوئی ندی‘بن جائے گی،کیونکہ اس کے پانی کا رخ سندھ اور سمندر سے موڑ کر پنجاب کی ان زمینوں کی طرف کیا جائے گا جو عسکری حکام کے زیر انتظام ہوں گی۔ اس کا منہ بولتا ثبوت یہ ہے کہ 8 جولائی کے غیر آئینی اجلاس کے فیصلوں کی نوید سناتے ہوئے بتا گیا کہ صدر زرداری نے 6 سٹریٹیجک نہروں کی تعمیر کی اصولی منظوری دے دی ہے اور ان پر ایک ساتھ تیز رفتاری سے کام شروع کرنے کے لئے وفاقی حکومت، صوبائی حکومتوں اور متعلقہ مالیاتی اور انتظامی اداروں کو بھی عملدرآمد کے لئے میٹنگ کے منٹس جاری کردیے گئے ہیں۔

عملی طور پر ہوا یہ ہے کہ سب سے پہلے چولستان کینال کے لیے 211 ارب کا بجٹ پلان پیش کیا گیا ہے اور یہ منصوبہ کمپنیوں کو دکھا کر ان کو دس دس ہزار ایکڑ زمین 20 سالہ لیز پر دینے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ صدر زرداری نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ ارسا ایکٹ میں ترامیم اور دوسری آئینی اصلاحات اور آئینی اداروں سے منظوری میں وہ کلیدی کردار ادا کریں گے۔

چولستان کینال کی CDWP اور ECNEC سے غیر آئینی طور پر منظوری بھی لے لی گئی ہے۔ طریقہ کار یہ ہے کہ پہلے عسکری حکام نے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (SIFC)کے سائے تلے سندھ کی 12 لاکھ 60 ہزار ایکڑ زرعی زمین سمیت پاکستان کی 48 لاکھ ایکڑ زمین کی نشان دہی کردی گئی ہے۔ اگلے مرحلے میں گرین پاکستان انیشی ایٹو کمپنی بنا کر’سب سے پہلے پنجاب‘ کی پالیسی بنا کر چولستان کینال منصوبے پر کام شروع کردیا گیا ہے۔ اس طرح ساراسندھ اور سب سے پہلے کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ، بدین، سجاول وغیرہ آبپاشی اور پینے کے پانی سے محروم ہو جائیں گے۔ انڈس ڈیلٹا میں جو تھوڑا بہت پانی جاتا ہے وہ بھی بند ہو جائے گا اور اس کی وجہ سے آبی حیات، مچھیروں کی روزی روٹی اور ماحولیات پر بہت زیادہ سخت اثرات پڑیں گے۔

پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ:

1۔ وویمن ایکشن فورم دریائے سندھ سے چولستان کینال سمیت 6 اسٹریٹجک کینال نکالنے کے منصوبے کو مکمل طور پر رد کرتا ہے۔
2۔ وویمن ایکشن فورم 8 جولائی 2024 کو ایوان صدر میں صدر زرداری کی زیر صدارت گرین پاکستان انیشی ایٹو کی میٹنگ کو غیر آئینی اور غیر جمہوری قرار دے کر مطالبہ کرتا ہے کہ جس طرح ایوان صدر سے یہ اعلامیہ جاری ہوا تھا،اسی طرح ایوان صدر اور گرین پاکستان انیشی ایٹو کے مشترکہ اعلامیے میں ان فیصلوں پر عملدرآمد روکنے کا سرکاری اعلان ہونا چاہیے۔
3۔ سندھ سرکار اور سندھ اسمبلی سے بھی وویمن ایکشن فورم مطالبہ کرتا ہے کہ وہ 8 جولائی 2024 کو ایوان صدر میں ہونے والے گرین پاکستان انیشی ایٹو کمپنی کے اجلاس کو غیر آئینی اور غیر جمہوری قرار دے کر واضح طور پر اس میٹنگ میں کیے گئے فیصلوں کو رد کرنے کا اعلان کرے۔
4۔ وویمن ایکشن فورم مطالبہ کرتا ہے کہ پانی کے جتنے بھی فیصلے ہوں،وہ کونسل آف کامن انٹریسٹ (CCI) کے ذریعے ہوں، باقی سارے فیصلے غیر جمہوری اور غیر آئینی ہیں۔
5۔ وویمن ایکشن فورم دریائے سندھ سے 6 نئے کینال نکالنے کے متعلق سارے فیصلوں کو رد کرتا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts