خبریں/تبصرے

[molongui_author_box]

مانچسٹر میں فیض میلہ

3 مارچ کو فیض احمد فیض نے برصغیر میں انقلابی شعور کو جنم دیا اور تحریک آزادی میں ایک نیا ولولہ پیدا کیا۔ فیض نے قوموں کی آزادی، مساوات اور امنِ عالم کا جو پیغام دیا، عالمی سطح پر آج اس کی اشد ضرورت ہے۔ فیض شاعری کے ایک نئے دبستان کے بانی ہیں، جس نے جدید اردو شاعری کو بین الاقوامی شناخت سے ہمکنا ر کیا۔

فاروق طارق کل ’SOAS‘ میں پاکستانی سیاست پر لیکچر دیں گے

حقوق خلق پارٹی کے صدر اور بائیں بازو کے رہنما فاروق طارق 5 مارچ کو لندن کے اسکول آف اورینٹل اینڈ افریقن اسٹڈیز (SOAS)میں پاکستانی سیاست پر لیکچر دیں گے۔
اس لیکچر کا اہتمام سواس کے ساؤتھ ایشیا انسٹی ٹیوٹ نے کیا ہے۔ یہ لیکچر شام پانچ سے سات بجے ہال نمبر BG01میں منعقد ہو گا۔  

بائیڈن مشی گن جیت گئے، لیکن 1 لاکھ ووٹروں کا غزہ پر جارحیت کے خلاف احتجاج

امریکی صدر جو بائیڈن نے مشی گن سٹیٹ میں ڈیموکریٹک پرائمری جیت لی ہے، تاہم 1لاکھ سے زائد لوگوں نے ’ان کمٹڈ‘ کیلئے ووٹ ڈالے، کیونکہ ووٹروں نے غزہ پر اسرائیل کے حملے کیلئے بائیڈن کی حمایت پر احتجاج میں حصہ لیا ہے۔

متنازعہ انتخابات اور کمزور اتحادی حکومت معاشی چیلنجز کا باعث بنے گی: موڈیز

موڈیز انوسٹرز سروس نے منگل کے روز مستحکم آؤٹ لک کے ساتھ پاکستان کی درجہ بندی کو ’Caa3‘ پر برقرار رکھا ہے، تاہم اس بات پر روشنی ڈالی کہ انتہائی متنازعہ انتخابات کے بعد لیکویڈیٹی کے نمایاں طور پر زیادہ خطرات اور خارجی خطرے کے چیلنجز نے مخلوط حکومت کی فیصلہ سازی کی صلاحیت کو شدید طور پر محدود کر دیا ہے۔

عدلیہ کیخلاف مہم کا الزام: صحافی اسد طور 5 روزہ ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

گزشتہ ہفتے ایف آئی اے نے اسد علی طور سے تقریباً8گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔ اٹارنی جنرل فار پاکستان کی جانب سے گزشتہ ماہ عدالت عظمیٰ کو اس بات کی یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ ایف آئی اے صحافیوں کو بھیجے گئے نوٹسز پر عام انتخابات سے قبل کارروائی نہیں کرے گی، تاہم اس یقین دہانی کے باوجود پوچھ گچھ کی گئی۔ عدالت عظمیٰ نے کیس کی سماعت مارچ کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر رکھی ہے۔

روس: یوکرین پر حملے کی مذمت کرنے پر سماجی کارکن کو ڈھائی سال قید کی سزا

سزا سنائے جانے کے بعد اورلوف کمرہ عدالت سے باہر نکلے اور ٹربیونل کی راہداریوں پر 200کے قریب ان کے حامیوں نے تالیاں بجا کر انکا استقبال کیا۔ ماسکو سے تعلق رکھنے والی 22سالہ آرکائیوسٹ صوفیہ نے کہا کہ یہ مقدمہ غیر منصفانہ اور ظالمانہ تھا۔ تاہم ہمیں کام اور سوچ کو جاری رکھنا ہے، جیسا کہ ہم نے پہلے کیا تھا۔

بلجیم: کسانوں کا احتجاج، یورپی یونین کے صدر دفتر کے قریب پولیس سے جھڑپیں

کسان ریڈ ٹیپ اور ان ملکوں سے سستی درآمدات کے مقابلے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، جہاں یورپی یونین کے نسبتاً اعلیٰ معیارات پر پورا اترنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے شہر کے یورپی ہیڈکوارٹر کی طرف جانے والی مرکزی سڑکوں کے نیچے کئی ٹریکٹروں کو قطار میں کھڑا کر دیا، جس سے ٹریفک میں کمی آئی اور پبلک ٹرانسپورٹ کو روک دیا گیا۔ چند ٹریکٹروں نے زبردستی بیریئر ہٹا کر اپنا راستہ بنایا۔

امریکی فضائیہ اہلکار نے ’آزاد فلسطین‘ کا نعرہ لگا کر خود کو آگ لگا دی

امریکی فضائیہ کے اہلکار نے اسرائیلی سفارتخانے کے باہر احتجاجاً خود کو آگ لگا دی۔ اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔
’الجزیرہ‘ کے مطابق پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکی فضائی کا ایک رکن، جس نے غزہ میں اسرائیلی جنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے واشنگٹن میں اسرائیلی سفارتخانے کے باہر خود کو آگ لگا لی تھی،وہ ہلاک ہو گیا ہے۔
واشنگٹن ڈی سی کے میٹرو پولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ نے پیر کو بتایا کہ سان انتونیو ٹیکساس کا رہائشی 25سالہ ایئر مین ایرون بشنیل زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
امریکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بشنیل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویچ پر خود کا لائیو اسٹریم کیا اور اعلان کیا کہ ’وہ نسل کشی میں ملوث نہیں ہونگے۔‘
اس کے بعد بشنیل نے ’فلسطین کو آزاد کرو‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے خود کو آگ لگا دی، جس کے بعد وہ زمین پر گر گئے۔ ٹویچ سے فوٹیج کو ہٹا دیا گیا ہے۔

مارکس کا ڈارون کو تحفہ: سرمایہ

”چارلز دارون کے نام۔ ان کے ایک دلی مداح کی جانب سے“۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس کتاب کو چارلز دارون نے پوری طرح نہیں پڑھا کیونکہ کچھ صفحے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ ممکن ہے اسی بات کو سنسنی خیز انداز میں پیش کرنے کے لئے سی این این کو یہ خبر دینے کی سوجھی۔
ڈارون نے کتاب وصول ہونے پر شکریہ کا جو نوٹ مارکس کو لکھا، اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ڈارون نے یہ کتاب کیوں نہیں پڑھی۔ ڈارون نے لکھا:’سرمایہ‘ پر آپ نے اپنی سابدار تحریر ارسال کی جو میرے لئے ایک اعزاز ہے۔ میں ایمانداری سے سمجھتا ہوں کہ میں اس تحفے کے لائق نہ تھا کہ میں سیاسی معیشیت بارے زیادہ نہیں جانتا۔
ڈارون نے مزید لکھا:”گو ہماری تحقیق ایک دوسرے سے میل نہیں کھاتی مگر ہم دونوں سنجیدگی سے یہ چاہتے ہیں کہ علم میں اضافہ ہو کہ طویل المدتی بنیاد پر یہ اضافہ انسانیت کی خوشی میں اضافے کا باعث بنے گا“۔

آسٹریلیا: فلسطین کے لئے 20 ہفتوں سے مسلسل مظاہرے، وزیر اعظم کا حلقے میں داخلہ بند

انہوں نے ”روزنامہ جدوجہد“ سے بات کرتے ہو کہا:”آسٹریلیا میں فلسطین سے یکجہتی کے لئے مسلسل 20 ہفتوں سے ملک بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔ ان مظاہرین کی وجہ سے میڈیا کی ساکھ ختم ہو کر رہ گئی ہے“۔
انہوں نے بتایا کہ آسٹریلین میڈیا میں اسرائیل کے حق میں سو فیصد کوریج دکھائی دے رہی ہے۔”آسٹریلیا کے ریاستی براڈ کاسٹر سے ایک صحافی کو فلسطین سے حمایت کی وجہ سے نکال دیا گیا ہے“۔
ان کا کہنا تھا:”ایسے تمام صحافی جنہوں نے جرنسلٹ یونین کی اس اپیل پر دستخط کئے تھے جس میں صحافیوں سے کہا گیا تھا کہ وہ غزہ بارے صرف سچائی رپورٹ کریں گے،ان کو اب فلسطین بارے میڈیا میں بات کرنے سے روک دیا گیا ہے“۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریلین وزیر اعظم کے انتخابی حلقے میں ان کے دفتر کا گھیرا دس دن سے جاری ہے۔”کل (21 فروری) میں بھی وہاں موجود تھا۔ یہ گھیراو دس دن سے جاری ہے۔ دس دن سے وزیر اعظم نے اپنے اس حلقے میں منہ دکھانے کی جرات نہیں کی“۔