لاپتہ افراد کے حوالے سے قائم انکوائری کمیشن کی رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کے بعد دفن ہو گئی تھی۔ اب جب وہ سامنے آئی ہے تو اس کے وہ صفحات ہی صاف ہیں جن پر حل تجویز کیا گیا تھا۔ 2010ء میں یہ رپورٹ لکھنے کے بعد دل کا دورہ پڑنے سے جسٹس کمال منصور عالم کی موت ہو گئی تھی۔ ہمارا عدالت سے مطالبہ ہے کہ اس رپورٹ کا خفیہ حصہ پبلک کیا جائے۔
Day: اپریل 22، 2022
’جدوجہد‘ بائیں بازو کی متبادل آواز ہے: ربیعہ باجوہ
روزنامہ جدوجہد کی تیسری سالگرہ کے موقع پر جدوجہد کی رکن ادارتی بورڈ ربیعہ باجوہ کا پیغام۔