Month: 2023 اکتوبر


قرضوں کے خاتمے کے لئے ملک بھر میں مظاہروں کا اعلان

مراکش میں ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاس کے موقع پر پاکستان کسان رابطہ کمیٹی نے پاکستان کے مختلف شہروں میں 12 اکتوبرکومظاہرے کرنے کا اعلان کیا ہے۔ 12 اکتوبر کو لاہور، کراچی، ٹوبہ ٹیک سنگھ، شکار پور اور ملتان میں احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔ 12 اکتوبر کو لاہور اور 14 اکتوبرکو اسلام آبادمیں عوامی عدالت لگائی جائے گی۔ 11 اکتوبر کوقصور مزدور حقوق کا کارواں نکا لا جا رہا ہے۔ جس میں تمام ٹریڈ یونین اور کسانوں کی تنظیمیں مشترکہ طور پر احتجاج کریں گی اور قصور، پاکپتن، دیپال پور اور پنجاب کے دیگر اضلاع کے سیلاب متاثرین کی بحالی اور ان کے ذمہ قرضہ جات کے خاتمے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

جموں کشمیر: عوامی حقوق تحریک جاری، مختلف شہروں میں ہزاروں خواتین سڑکوں پر

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں عوامی حقوق تحریک چھٹے ماہ میں داخل ہو گئی ہے۔ 10اکتوبر کو پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کے تمام ضلعی اور تحصیل صدر مقامات سمیت چھوٹے بڑے بازاروں اور دیہاتوں میں خواتین کے احتجاجی مظاہرے منعقد کئے گئے۔ ان احتجاجی مظاہروں میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے شرکت کرتے ہوئے عوامی حقوق تحریک میں اپنی بھرپور شمولیت کا اظہارکیا ہے۔

کشمیر کی تحریک اور خواتین کی جدوجہد

پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں تقریباََپچھلے 5 ماہ سے بجلی کے بلوں میں بے جا ٹیکسزکے خلاف اور آٹے پر سبسڈی کی بحالی کے لیے مختلف شہروں میں پر امن احتجاج اور دھرنے دیے جا رہے تھے۔ صورتحال اس وقت ایک اہم موڑ اختیار کر گئی جب گزشتہ ماہ عوامی ایکشن کمیٹی اور انجمن تاجران کی طرف سے بل نہ جمع کروانے کی تحریک شروع ہوئی۔ اس فیصلے کو بھرپور عوامی پذیرائی ملی۔ دیکھتے ہی دیکھتے سول نافرامانی کی یہ تحریک پوری ریاست کے چپے چپے میں پھیل گئی۔ پانچ ستمبر کو مظفرآباد، راولاکوٹ، کوٹلی،میرپور اور دیگر علاقوں میں ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شٹرڈؤن اور پہیہ جام ہڑتال کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرے منظم کیے اور بجلی کے بلوں کو جلایا اور دریا برد کیا گیا۔

حماس نے اسرائیلی غرور خاک میں ملا دیا مگر آزادی کا راستہ انتفادہ

اسرائیل کی جانب سے عرب علاقوں سے فلسطینیوں کی بے دخلی،جبر اور قبضے کے خلاف فلسطینی قیادت کو چاہئے کہ بنیادی طور پر وہ عوامی سیاسی ایکشن پر انحصار کرے۔جنین اور نابلس میں نوجوان فلسطینیوں کی زیر زمین مزاحمت اس نوع کی عوامی سیاسی تحریک کا اہم جزو ثابت ہو سکتی ہے بشرطیکہ کہ عوامی تحریک کو ترجیع دی جائے اور اسے بڑھاوا دیا جائے۔اہل ِفلسطین ایران کی جابرانہ حکومت پر انحصار کرنے کی بجائے ان آمریتوں کے خلاف جدوجہد کرنے والے لوگوں پر انحصار کریں۔فلسطین کی حقیقی آزادی کا امکان اسی انحصار میں پنہاں ہے۔پھر یہ کہ فلسطین کی آزادی کے لئے اسرائیل کو صیہونیت سے آزاد کرانا ہو گا۔صیہونیت کا منطقی نتیجہ یہ نکلا ہے کہ اسرائیل مزید سے مزید دائیں جانب جھکتا جا رہا ہے۔

نکل جاؤ پاکستان سے…

موجودہ کیفیت میں سب سے اہم یہ ہے کہ جن افغانوں پر یہ فسطائی چھری چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے ان کی اس حالت زار کا ذمہ دار کون ہے؟ افغانستان تو ہمیشہ ایسا نہ تھا جن بربادیوں کی جانب اس کو سامراج اور اس کے حواریوں نے دھکیل دیا ہے۔ 1978ء کا افغان ثور انقلاب وہ روشن مینارہ تھا جو سوویت یونین کی سٹالنسٹ افسر شاہی سے آزادسوشلسٹ بنیادوں پر استوارہوا تھا۔ زرعی اصلاحات، خواتین کی خرید و فرخت سمیت تمام خواتین دشمن قوانین کا خاتمہ، جاگیرداروں اور ساہوکاروں کے قرضہ جات کا خاتمہ جس کا مطلب 80 فیصد کے قریب دیہاتی آبادی پر سے غلامی کی طوق اتارنا تھا‘ یہ اس انقلاب کی حاصلات تھیں کہ جن کے پیش نظر امریکی سامراج اور اس کے حواریوں نے اس پر یلغار کر دی۔ اس انقلاب کو کچلنے کے لئے ضیا آمریت کے تحت ڈالر جہاد کے لیے پوری ریاستی مشینری متحرک کی گئی۔