رپورٹ کے مطابق اسرائیلی گولہ باری کے نتیجے میں تقریباً50ہیڈکوارٹر اور میڈیا ادارے تباہ ہو گئے، جن میں الاقصیٰ میڈیا نیٹ ورک، معن نیوز ایجنسی، القدس اخبار، بلدنا ریڈیو، زمان ریڈیو، القرآن ریڈیو، الجزیرہ، نیٹ ورک آفس، فلسطین ٹی وی اور اے ایف پی کے دفاتر شامل ہیں۔
Month: 2023 اکتوبر
دیہی عورتوں کا عالمی دن: 36.9 فیصد آبادی غذائی عدم تحفظ کا شکار ہے، مقررین کا خطاب
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری فاروق طارق نے کہا کہ 16 اکتوبر 2023 کو ہم دنیا کے کسان، ایک بار پھر بین الاقوامی کارپوریشنوں کے خلاف خوراک کی خودمختاری کے لئے احتجاج کر رہے ہیں۔ آج کے دن خوراک کی خودمختاری کی عالمی تحریک زرعی کارپوریشنوں کے ہاتھوں میں خوراک کے نظام کے کنٹرول کی مذمت کرتی ہے۔ عالمی کارپوریٹ نیٹ ورک کی وجہ سے دنیا میں لاکھوں لوگ بھوک اور غریب کا شکار ہیں۔
یہ ویڈیو آپ کی فیس بک وال کے لئے ہے: اسے شیئر کیجئے
’روزنامہ جدوجہد‘ اپنے ہمدردوں، دوستوں، ساتھیوں اور قارئین کی عملی مدد سے جاری ہے۔
جمہوریت، مارشل لا اور سویلین بالادستی کے مسائل
سنئے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے سیکرٹری جنرل قمر الزماں خان کا تجزیہ و تبصرہ بعنوان ’جمہوریت، مارشل لا اور سویلین بالادستی کے مسائل‘:
’جہاد آن سکرین‘: کل مدیر جدوجہد سٹاک ہولم میں مقالہ پیش کریں گے
فاروق سلہریا اپنے مقالے میں ان پاکستانی فلموں کا جائزہ پیش کریں گے جن کا موضوع جہاد یا توہین مذہب تھا۔ اس موضوع پر ان کی تحقیق ایک باب کی شکل میں ان کی ڈاکٹر قیصر عباس (مدیر اعلیٰ روزنامہ جدوجہد)کے ہمراہ مدون کی گئی کتاب ’فرام ٹیرر ازم ٹو ٹیلی ویژن‘ میں شامل ہے۔
اعلامیہ
بہت ظلم سہہ کر جواں ہم ہوئے ہیں
عدم مساوات، ماحولیاتی بحران اور قرضہ جات کے خاتمے کے لئے کسان، مزدور اور عام لوگ سڑکوں پر نکل آئے
پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری فاروق طارق نے کہا، "دنیا بھر میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی معاشی پالیساں ناکام ہو چکی ہیں۔ دنیا بھر میں پھیلنے والی مسلسل غربت اور عدم مساوات کی بنیادی ذمہ داری انہی اداروں پر عائد ہوتی ہے جو غریب ممالک کو اپنی شرائط منوانے کے لئے ان کومجبور کرتے ہیں کہ وہ غریبوں پر ٹیکس لگائیں۔ گیس، بجلی، تیل وغیرہ مسلسل مہنگا کرکے اپنی آمدنی میں اضافہ کریں تا کہ وہ قرضہ جات واپس کر سکیں۔”
مسئلے کی جڑ اسرائیلی قبضہ، فقط حماس کی مذمت منافقت: فورتھ انٹرنیشنل
مسئلے کی اصل جڑ فلسطین پر اسرائیل کا قبضہ ہے۔ پچھلے 75 سال سے اہلِ فلسطین نے موت اور تباہی دیکھی ہے۔غزہ کی پٹی میں صورت حال،بالخصوص، غیر انسانی شکل اختیار کر چکی ہے۔اسرائیلی ریاست غزہ کے رہائشیوں کو مسلسل ہتک اجتماعی سزا، اور تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔جب تک مسئلے کی اصل جڑ کو نہیں اکھاڑا جاتا، ’تشدد روکنے‘ کی تمام اپیلیں بے معنی ہیں،حماس پر تشدد کے حوالے سے یک طرفہ تنقید منافقانہ ہے۔
غزہ پر بمباری بند کرو: بجلی، پانی اور ادویات کی فراہمی دوبارہ شروع کرو
آج شملہ پہاڑی چوک پر فلسطین یک جہتی مظاہرہ میں مطالبہ کیا گیا کہ غزا پر بمباری بند کرو؛ بجلی، پانی اور ادویات کی فراہمی دوبارہ شروع کرو، مظاہرہ کا اہتمام باہیں بازو کی جماعتوں حقوق خلق پارٹی، مزدور کسان پارٹی، طلبہ تنظیم پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو اور مزدور تنظیم آل پاکستان ٹریڈ یونین فیڈریشن نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ مظاہرین بعد میں جلوس کی صورت میں امریکی قونصلیٹ کے باھر گئے اور زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ امریکی قونصلیٹ کے باھر عامر جان، ڈاکٹر عالیہ حیدر روبینہ جمیل، فاروق طارق، عرفان کامریڈ، حسنین جمیل فریدی اور مزمل کاکڑ نے پرجوش خطاب کیا۔ مظاہرین صیہونی ریاست مردہ باد، فلسطینی مزاحمت کے ساتھ ہیں۔ بمباری بند کرو، فلسطین کو آزاد کرو کے نعرے لگا رھے رھے مظاہرین نے فلسطین کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے۔
فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے حقوقِ خلق پارٹی کا اعلامیہ
حقوقِ خلق پارٹی غزہ میں اسرائیل کے مسلسل حملوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور سمجھتی ہے کہ حماس کے بھرپور حملے نے اسرائیلی صہونی ریاست کا غرور خاک میں ملا دیا ہے۔ ہم فلسطینیوں کی جانب سے کیے گئے حملے کو دہشتگردانہ قرار دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔