بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں پچھلے دو دنوں سے جو کچھ ہوا ہے وہ بلوچ قوم، انسانی حقوق کے ادارے، میڈیا اور دنیا کے سامنے ہے کہ ریاست بلوچستان اور بلوچوں کے حوالے سے کیا سوچتی ہے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے کیچ سے شروع ہونے والا لانگ مارچ مکمل جو 16 سو کلومیٹر طے کرکے اسلام آباد اس آسرے پر پہنچا کہ شاید یہاں میڈیا، عدالتیں اور ریاستی حکمران موجود ہیں۔انہیں شاید ان بوڑھی ماؤں اور بہنوں پر ترس آئے،جن کے پیارے کئی سالوں سے لاپتہ ہیں،اور حالیہ دنوں جس طرح فیک انکاؤنٹر کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا ہے اس کو ختم کیا جائے۔ سی ٹی ڈی جیسے دہشتگرد ادارے،جو اس وقت بلوچستان میں بلوچ قوم کی نسل کشی میں ملوث ہیں،انہیں مکمل طور پر غیر فعال کرتے ہوئے بلوچوں کو سکون سے جینے دیا جائے،لیکن ریاست اس کے برعکس لانگ مارچ کا اسلام آباد میں کسی اور طریقے سے انتظار کیاجا رہا تھا۔
