Day: جون 29، 2024


لاہور: کرامت علی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس اتوار کو ہو گا

تعزیتی ریفرنس سے محمد تحسین(ساؤتھ ایشیاء پارٹنر شپ)، غلام فاطمہ(بانڈڈ لیبر لبریشن فرنٹ)، خالد محمود(لیبر ایجوکیشن فاؤنڈیشن)، سیدہ دیپ(سینٹر فار پیس اینڈ سیکولر سٹڈیز)، امتیاز عالم(سیفما)، فاروق طارق(حقوق خلق پارٹی)، اویس قرنی (طبقاتی جدوجہد)، بلال ظہور(فولیو بکس) اور دیگر مقررین خطاب کریں گے۔

ڈئیر بی بی سی! کراچی کے باسی گرمی نہیں غربت سے ہلاک ہو رہے ہیں

مصیبت یہ ہے کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کے جرنلزم ڈیپاڑٹمنٹس ہوں یا مین اسٹریم اخبارات کے نیوز روم، صحافت میں وارد ہونے والوں کو یہ تربیت ہی نہیں دی جاتی کہ حالات و واقعات کا جائزہ طبقاتی عدسے سے بھی لیا جائے۔ طبقاتی عدسے سے جائزے لینے کو مارکسزم کہہ کر رد کر دیا جاتا ہے، اس کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے، مزاق اڑایا جاتا ہے۔

’دہشت گردی سے زیادہ حکومتی آپریشنوں نے نقصان پہنچایا‘

آپریشن عزم استحکام کا نشانہ اس بار بھی بلوچستان اور پختونخوا کے افغانستان کے ساتھ لگنے والے سرحدی اضلاع یعنی سابق فاٹا کے اضلاع بنتے نظر آرہے ہیں۔ پختونخوا میں تمام لوگ ہی آپریشن کی مخالفت کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں اور اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ یہ لوگ دہشت گردی سے متاثرہ ہیں۔ ان کے لوگوں کو مارا گیا، ٹارگٹ کیا گیا اور کیا جا رہا ہے۔ ان کی زندگیوں کو برباد کیا جا رہا ہے، لیکن وہ پھر بھی ان دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی مخالفت کر رہے ہیں۔ اس کی بڑی وجہ ماضی کے آپریشنوں کا تجربہ ہے، جو بہت تلخ رہا ہے۔لوگوں کو یہ بھی شکوہ ہے کہ شاید کچھ دہشت گردوں کے خلاف حکومت آپریشن کرتی بھی نہیں ہے۔ گڈ بیڈ طالبان کی تفریق کی جاتی ہے۔