Day: جون 23، 2024


تعلیم کی نج کاری اور نظام تعلیم

سکڑتی ہوئی معیشت، اور تاریخی طور پر متروک ہو چکے نظام میں، حکم ران طبقہ کے پاس، آئی۔ایم۔ایف اور دیگر مالیاتی اداروں سے قرض لینے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا۔ اس قرض سے "حاصل” ہونے والی رقم میں، فیکڑیوں، کارخانوں، کھیتوں، کھلیانوں اور تن خواہ دار محنت کشوں کا کوئی حصہ نہیں، تاہم اس کے سود کی ادائیگی، انھی کے خون پسینے سے حاصل شدہ ٹیکس سے کی جاتی ہے۔ دوسری طرف ان کی محنت کرنے کی قوت، منافع کی شکل میں، سرمایہ داروں کی تجوریاں بھرتی ہے، لیکن بدلے میں،ان کو سوائے بھوک اور افلاس کے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔

’پاکستانی معیشت ریڈ زون میں ہے‘

’’پاکستان اور چین کے قرضوں کا سوال بہت اہم ہے۔ پاکستان کے کل بیرونی قرضے 130ارب ڈالر ہیں، ان میں سے 40ارب ڈالر چین سے لئے گئے ہیں۔ یہ تقریباً کل قرضے کا 30فیصد بنتے ہیں۔ ۔۔ ملٹی لیٹرل ڈونرز کے قرضوں کے میچورٹی کا دورانیہ کم سے کم 15 سال سے شروع ہوتا ہے اور شرح سود بھی 1.5کے لگ بھگ ہوتی ہے۔ چین کے قرضوں کی میچورٹی کا دورانیہ 9.1سال سے شروع ہوتا ہے اور شرح سود 3.72فیصد۔‘‘ـ

جموں کشمیر: ایک شاندار تحریک اور ریاستی الزام تراشی

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر بھر میں تقریباً 2019 سے ایک تسلسل کے ساتھ عوام کی بڑی تعداد،جس میں تمام تر مکاتب فکر کے لوگ،سیاسی کارکنان،طلبہ،مزدور،تاجر،ٹرانسپورٹ ورکرز اور دیگر شعبہ جات کے لوگ شامل ہیں، ایک بنیادی حقوق کی تحریک میں سرگرم ہیں۔ یہ تحریک گزشتہ چار پانچ سالوں سے کئی بار انتہائی متحرک ہو کر باوجوہ غیر متحرک ہو جاتی رہی،لیکن 2023 کے مئی میں اس تحریک نے راولاکوٹ سے ایک نئی کروٹ لی اور پر امن جدوجہدکے عہد کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے منظم ہونا شروع کیا۔ اس تحریک نے ثابت کیا کہ اگر سمت کا تعین کر لیا جائے اور گاؤں محلے تک تحریک کو منظم کر لیا جائے تو کسی چھوٹے سے خطے کی تحریک بھی دنیا کی شاندار تحریکوں کی تاریخ میں اپنا نام درج کروا سکتی ہے اور فتح کے جھنڈے گاڑ سکتی ہے۔ پورے ایک سال کی اس تحریک نے 13 مئی 2024 کو دنیا بھر کی فتح یاب تحریکوں میں اپنا نام سر فہرست لکھوایاہے۔