ریڈیکل سوشلسٹ ایودھیا میں بابری مسجد کے مقام پر رام مندر کے افتتاح کے سیاسی طور پر خوفناک تماشے کی سخت مذمت کرتی ہے۔ 22 جنوری 2024 کو ’پران پراتشتھان‘کی تقریب آزادی کے بعد سے ایک سیکولر جمہوری نظام کو برقرار رکھنے کی کوششوں کو ایک اور عظیم علامتی دھچکا ہے۔ یہ واقعہ ہندو راشٹرا کے قیام کی طرف ہائیڈرا کی سربراہی والے سنگھ پریوار کے انتہائی منقسم فرقہ پرست فرقہ وارانہ ایجنڈے کی علامت ہے، اور ان کے جنگجو ہندوتوا نظریہ کو ملک کی غالب عام فہم کے طور پر ابھارنے کے مشن کی نمائندگی کرتا ہے۔ رام مندر کا افتتاح 2014میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد ایک دہائی طویل آمرانہ ایمرجنسی جیسی حکمرانی کے پس منظر میں آیا ہے۔
مزید پڑھیں...
بلڈی ہسٹری آف بلاسفیمی فائٹس: نارویجن صحافی عطا انصاری کی کتاب فروری میں شائع ہو گی
’بلڈی ہسٹری آف بلاسفیمی فائٹس‘ کے عنوان سے شائع ہونے والی یہ معلوماتی کتاب بلاسفیمی کے نام پر ہونے والے بعض پر تشدد واقعات کا احاطہ کرتی ہے۔ انہوں نے اس کتاب کے ذریعے اُن تنازعات اور واقعات کی تہہ تک جانے کی کوشش کی ہے، جن کی وجہ سے کئی دہائیوں سے اسلامی دُنیا اور مغرب کے تعلقات میں دراڑیں پڑرہی ہیں۔ یہ کتاب آسکہاؤگ پبلشنگ ہاؤس، جو ناروے کے بڑے پبلشرز میں شمار ہوتے ہیں، کے زیر ِاہتمام شائع ہو رہی ہے۔
رام مندر: مذہبی جنون کی ایک خطرناک علامت
ان تقریبات کا مقصد اور وزیراعظم کا مرکزی کردار ظاہری طور پر مذہبی ہے، لیکن کچھ سینئر پروہت اس سے اختلاف کرتے ہیں۔ ا نہوں نے اس تقریب کا بائیکاٹ کیا، کیونکہ مودی تکنیکی طور پر ’پران پراتشتھا‘(روح کو مورتی کے اندر ڈالنے) کی رسم ادا کرنے کیلئے اہل نہیں تھے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کیونکہ مودی ایک بار پھریہ ثابت کرنا چاہتے تھے کہ ان کے تحت ایک نیا بھارت وجود میں آچکا ہے، جس کی 1947میں پیدا ہونے والے بھارت سے لگ بھگ کوئی مشابہت نہیں ہے۔
کافرانہ ٹائلٹ بمقابلہ صفائی نصف ایمان والے ٹائلٹ
یہ ٹائلٹ ایک ایسی جگہ واقع ہے جہاں گرمیوں میں ہزاروں لوگ پکنک منانے آتے ہیں۔ سگتونا ایک سیاحتی مرکز ہے۔ مجھے سگتونا میں رہتے پندرہ سال ہو چکے ہیں۔ گرمیوں میں بھی یہ ٹائلٹ کبھی گندہ نہیں ملا۔ایسا نہیں کہ سویڈن میں پبلک ٹائلٹ کبھی بھی گندی حالت میں نہیں ملے گا۔ زیادہ آبادی والی جگہوں پر، ویک اینڈ کے موقع پر ممکن ہے کچھ ٹائلٹ اتنی صاف حالت میں نہ ملیں مگر یہ بات طے ہے کہ 12 گھنٹے بعد اس کی صفائی ہو چکی ہو گی۔ وہاں ٹائلٹ پیپر موجود ہو گا۔ فلش کام کرے گا۔ ہاتھ دھونے کے لئے لیکویڈ سوپ موجود ہو گا۔
مولانا فضل الرحمن کا ذریعہ معاش…غیبی امداد
جرنیل مشرقی پاکستان میں لاکھوں شہریوں کا قتل عام کر کے آ گئے، ملک توڑ دیا۔۔۔مگر یحیٰی خان کو مرنے پر اکیس توپوں کی سلامی دی گئی۔ کسی بلوچ کو مار کر کسی ویرانے میں پھینک دو۔ کوئی پوچھنے والا نہیں۔ الٹا آواز اٹھاو تو خود غائب ہو جاو۔ عین اسی طرح، ہزاروں لوگ طالبان، سپاہ صحابہ، لشکر طیبہ اور ٹی ایل پی کے ہاتھوں مارے جا چکے ہیں۔ کبھی کسی مولوی کو سزا ہوئی نہ کبھی کسی جتھے کے خلاف کاروائی ہوئی۔بی ایل اے کے خلاف کاروائی کے لئے ایران سے جنگ لڑنی پڑ جائے، لڑ لیں گے لیکن تحریک طالبان پاکستان کے لئے عام معافی ہے۔
چاکلیٹی فیمن ازم بمقابلہ بلوچ خواتین کا فیمن ازم
سوشلزم کی طرح،فیمن ازم کا مطلب بھی ہے مزاحمت، قربانی، جدوجہد۔ پاکستان اور ہندوستان جیسے ممالک میں تو لبرل ہونا بھی جان جوکھوں کا کام ہے۔ فیمن ازم تنظیم کا تقاضا کر تی ہے۔ تنظیم سازی کے لئے پیسے اور وقت کی قربانی درکار ہوتی ہے۔ ہم یہ توقع تو نہیں رکھتے کہ تنظیم کا ہر رکن ریڈ روزا (Red Rosa)یا ایما گولڈ مین (Emma Goldman)کی طرح جان کی بازی لگانے پر تیار ہو لیکن ایک بنیادی کمٹ منٹ اور مزاحمت تو اس تحریک کے ہر رکن پر فرض ہے۔ وائے افسوس فیمن ازم کی ایسی نسلیں بھی پائی جاتی ہیں جنہیں میں انگریزی میں feminism of conveniece قرار دیتاہوں۔ تن آسان فیمن ازم۔ چاکلیٹی فیمن ازم۔ سوشل میڈیا کی بگڑی زبان میں: ہومیو پیتھک فیمن ازم۔
امریکی سامراج کی تاریخ کا خلاصہ
متحارب نظریات اور سماجی نظاموں سے بھری دنیا میں کسی ایک یا دونوں کے متناسب عیوب پر مباحثہ معمول کی بات تھی۔ سرمایہ داری ، سوشلزم، کمیونزم، سامراج مخالفت اور کمیونزم مخالفت یا تو کسی تسلیم شدہ حقیقت کی مخالفت کا نام تھا یا موافقت کا۔ اس مبارزے کا عالمی سیاست پر بھی غلبہ تھا اور دانشورانہ مباحث پر بھی، نتیجہ یہ نکلا کہ آج جس روٹین ڈس انفارمیشن یا عدم معلومات کا غلبہ ہے اسے کسی ادارے کی شکل دینا ممکن نہیں رہا: جتنا کم آپ کی معلومات اتنا آسان گڑبڑ کرنا۔ ایک نظرئیے کی جیت اور دوسرے کے مکمل انہدام کے باعث بحث اور اختلاف کی گنجائش ڈرامائی طور پر کم ہو کر رہ گئی ہے۔
بلوچستان: بچوں کی تفریحی سرگرمیاں بطور احتجاجی دھرنے اور نعرے بازی
بلوچستان میں ماورائے عدالت قتل عام اور جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری احتجاجی تحریک نے جہاں ہر مردو زن کی حمایت حاصل کی ہے اور بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہرے، دھرنے اور ریلیاں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے تسلسل کے ساتھ جاری ہیں۔ اس تحریک نے بچوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
پاکستانی ریاست کے مضا فات میں عوامی بغاوتیں ہو رہی ہیں
پاکستان اور اس کے زیر انتظام علاقوں کی صورتحال پر مدیر جدوجہد کا جموں کشمیر ٹی وی کے پروگرام پالیسی و تجزیہ میں خصوصی انٹرویو کیا گیا۔ انٹرویو کی مکمل ویڈیو درج ذیل پیش کی جا رہی ہے:
سویڈن میں ہونے والے یورو وژن میں اسرائیل کی شمولیت روکی جائے: لیفٹ پارٹی
گانوں کا سالانہ مقابلہ ’یورو وژن‘ ہر سال یورپ کے اس ملک میں منعقد کیا جاتا ہے جس نے گذشتہ سال کا یورو وژن جیتا ہو۔ سویڈن سمیت بعض یورپی ملکوں میں یورو وژن کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ گذشتہ سال یہ مقابلہ سویڈن کی ایک گلو کارہ لورین نے جیتا تھا۔ اس سال 7مئی کو مالمو میں ہونے والے اس مقابلے میں اسرائیل بھی حصہ لے گا۔