اصل حرام خور جنوب ایشیا کے ممالک کے حکمران طبقات (اور ان کے سامراجی آقا) ہیں جنہوں نے عوام کو نفرتوں کے سوا کچھ نہیں سکھایا۔

اصل حرام خور جنوب ایشیا کے ممالک کے حکمران طبقات (اور ان کے سامراجی آقا) ہیں جنہوں نے عوام کو نفرتوں کے سوا کچھ نہیں سکھایا۔
تجارتی اور مالیاتی خساروں نے ان غریب ممالک کی بدعنوان حکومتوں کو مجبورکیا کہ وہ سامراجی اداروں اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے مطیع ہو جائیں۔
شاید بی بی سی اردو بھی ویسے ہی دباؤ کا شکار ہے جس کا سامنا باقی میڈیا اداروں کو ہے۔
باجوڑ یا وزیرستان میں یونیورسٹی کیوں نہیں بنائی جاتی؟ یہ یونیورسٹی بلوچستان، تھر پارکر یا سرائیکی وسیب میں کیوں نہیں بنائی جا رہی؟
یہ حکومت اپنے دس ماہ کے دوران جس تیزی سے غیر مقبول ہوئی ہے اس تیزی سے مقبولیت کا مظاہرہ اپوزیشن نے نہیں کیا ہے۔
بائیں بازو کی تنظیموں کے اتحاد ’لاہور لیفٹ فرنٹ‘ کی جنرل باڈی کا اجلاس 25 جون 2019ء کو شام پانچ بجے ہوٹل پاک ہیری ٹیج لاہور میں منعقد ہوا۔
فیکٹری میں کام کرنے والی ایک اور محنت کش لڑکی نے بتایا کہ اُس نے کبھی چلتا ہوا آئی فون ہاتھ میں نہیں پکڑا ہے۔
رنج کا ساماں بھی وہی ہے…
عقیدے کی طرح سازشی نظریات کا بھی یہ فائدہ ہوتا ہے کہ ان کی مدد سے آپ ذہنی مشقت سے محفوظ رہتے ہیں۔
’مارننگ پوسٹ‘ سمیت کئی غیر ملکی ترقی پسند جریدوں نے بھی اس معاملے کو عالمی سطح پر اٹھایا ہے۔