مزید پڑھیں...

خیبرپختونخوا اسمبلی میں زرعی انکم ٹیکس بل منظور، کسانوں پر سپر ٹیکس نافذ

اسی طرح 16 لاکھ سے زائد سالانہ زرعی آمدن پر 30 فیصد انکم ٹیکس او ایک لاکھ 70 ہزار روپے سپر ٹیکس عائد ہوگا جبکہ 32 لاکھ سے زائد زرعی آمدن پر 40 فیصد انکم ٹیکس اور 6 لاکھ 50 ہزار روپے سپر ٹیکس عائد ہوگا۔

سویڈش جھنڈے کو فرش بنا دیا…مگر کسی کے جذبات مجروح نہیں ہوتے

اس فرق کی وجہ یہ ہے کہ سویڈن یا دیگر مغربی ریاستوں میں یہاں کی بورژوازی کو خود پراعتماد ہے۔قومیت ایک بورژوا جذبہ ہے۔پر اعتماد بورژوازی کو جعلی اقدامات کے ذریعے حب الوطنی نہیں جگانی پڑتی۔ میں نے مغربی یورپ کے کچھ ملک گھومے ہیں۔لندن میں رہا ہوں۔ یہاں عام طور پردیواروں پر یہ نہیں لکھا ہوتا کہ اپنے ملک سے پیار کرو۔نہ ہی ٹرکوں کے پیچھے اپنے ملک کی فوج کو سلام پیش کئے جاتے ہیں۔ باقی ملکوں کا تو پتہ نہیں، سویڈن میں اگر فلم دیکھنے جاو تو فلم سے پہلے ’پاک سر زمین‘ نہیں بجایا جاتا۔یہ سب علامتی باتیں قومی بورژوازی کے نظریاتی غلبے کا اظہار ہیں۔

پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف صحافتی تنظیموں کا ملک گیر احتجاج

منگل کے روز سینٹ میں بھی پیکا ترمیمی ایکٹ کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا۔ پی ایف یو جے کی کال پر پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ اسلام آباد، لاہور، کراچی، فیصل آباد، ملتان سمیت مختلف شہروں میں صحافیوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں اور پیکا ترمیمی ایکٹ کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

پاکستان میں زرعی اور صنعتی پیداوار میں کمی اور سکڑاؤ کا سلسلہ جاری

وفاقی وزارت خزانہ نے تسلیم کیا ہے کہ اہم فصلوں کی شرح نموں میں سال کی پہلی سہ ماہی میں 11.19فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ کپاس کی پیداوار میں 29.6فیصد، چاول کی پیداوار میں 1.2فیصد، گنے کی پیداوار میں 2.2فیصد اور مکئی کی پیداوار میں 15.6فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

’جہادی کلچر‘ پروان چڑھانے کے سرکاری نعرے اور پونچھ فتح کرنے کی منصوبہ بندی

تاہم خود ہی کالعدم قرار دی گئی تنظیموں کے نام بطور منتظمین اشتہاروں میں شائع کرنے کی بجائے اس خطے میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والے ٹائٹل ’تحریک آزادی کشمیر‘ کو ہی منتظم قرار دے دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی کچھ اشتہاروں میں انتظامات کی ذمے داری کسی نامعلوم’راولاکوٹ سول سوسائٹی‘ کو بھی سونپی گئی ہے۔ رابطہ مہم البتہ کالعدم قرار دی گئی’جیش محمد‘، ’لشکر طیبہ(جماعۃ الدعوۃ)‘، ’سپاہ صحابہ‘ اور ریاست کی آلہ کاری میں صف اول میں رہنے کا اعزاز پانے والی جماعت اسلامی کے ذمے داران ہی چلا رہے ہیں۔

گلوبل وارمنگ: 10فیصد امیر ترین دنیا کی نصف گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کا موجب ہیں

گلوبل وارمنگ اس دنیا کا اس وقت سب سے سلگتا مسئلہ بن چکی ہے۔ فاسل فیول کے استعمال سمیت دیگر معاشی اور پیداواری سرگرمیوں کی وجہ سے گرین ہاؤس گیسوں کا بڑے پیمانے پر اخراج ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے کرہ ارض کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے اور خشک سالی، گرمی اور سردی کی شدت میں اضافہ، گلیشئرز کا پگلنا، سطح سمندر کا اوپر آنا، موسمیاتی طوفانوں میں شدت سمیت بے شمار ایسے مسائل ہیں، جو مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ گلوبل وارمنگ اس کرہ ارض پر زندگی کی بقاء کو سنجیدہ خطرہ لاحق ہو چکا ہے۔

پیکا میں ترامیم باعث تشویش اور بنیادی حقوق کے لیے سنجیدہ خطرہ ہیں: ویمن ایکشن فورم

ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ترامیم سول سوسائٹی یا ذمہ داران سے کسی بھی قسم کی مشاورت کے بغیر سامنے لائی گئی ہیں۔ ان ترامیم کے ذریعے متعارف کروائی گئی مبہم شقیں اتھارٹیز کو لامتناعی اختیارات فراہم کرتی ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی تعریف کو وسیع کرنے اور لامتناعی اختیارات کی حامل اتھارٹی کے قیام سے ایسا فریم ورک بنایا جا رہا ہے جو سنسرشپ، نگرانی اور اختلاف رائے کو دبانے کی راہ ہموار کرے گا۔