خبریں/تبصرے

افغانوں کی تذلیل پر مبنی جھوٹی خبر

جدوجہد (نامہ نگار) مندرجہ ذیل عکس گذشتہ تقریباً دو ہفتوں سے سوشل میڈیا صارفین شیئر کر رہے ہیں اور واٹس ایپ پر ایک دوسرے کو افسوسناک کمنٹس کے ساتھ بھیج رہے ہیں۔

بعض لبرل لوگ اس خبر کو یہ ثابت کرنے کے لئے پیش کر رہے ہیں کہ مذہبی لوگ (بالخصوص) افغانستان میں کتنے عقل دشمن، بے رحم اور وحشی ہیں۔ بعض دیگر لوگ اس خبر کو افغان لوگوں کو بے وقوف، وحشی اور جنونی ثابت کرنے کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔

روزنامہ جدوجہد نے اس خبر کی تصدیق کے لئے افغانستان میں ایک عالمی ادارے سے رابطہ کیا جو افغانستان میں ہلاکتوں کا ریکارڈ مرتب کرتا ہے۔ اس ادارے کے مطابق ایسا کوئی واقعہ ان کے ریکارڈ میں نہیں ہے۔

افغانستان کے درجن بھرصحافیوں اور شہریوں سے بھی رابطہ کیا گیا۔ سب نے لا علمی کا اظہار کیا۔ عالمی میڈیا کے کسی اہم آوٹ لیٹ نے اس خبر کو رپورٹ نہیں کیا۔ گوگل کرنے پر بھی یہ خبر نہیں ملی۔ اس خبر کو اے این این سے منسوب کیا گیا ہے۔ اے این این کی ویب سائٹ سرچ کرنے پر بھی یہ خبر سامنے نہیں آئی۔
3879

Roznama Jeddojehad
+ posts