لاہور (جدوجہد رپورٹ) افغانستان کے مشرقی صوبہ ننگر ہار کے دارالحکومت جلال آباد میں افغان صحافی ملالہ میوند کو انکے ڈرائیور سمیت گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ ملالہ میوند اپنے ڈرائیور کے ہمراہ جمعرات کی صبح جلال آباد میں اپنے دفتر جا رہی تھیں جب ان پر مسلح حملہ کیا گیا۔
طالبان نے اس حملہ میں ملوث ہونے کے الزامات کی تردید کر دی ہے۔ ملالہ میوند کا تعلق افغانستان کے ایک ایسے خاندان سے ہے جس نے پہلے ہی افغان معاشرے کو تبدیل کرنے کی کوشش میں بھاری قیمت ادا کی ہے۔ پانچ سال قبل ملالہ میوند کی والدہ کو بھی مسلح افراد نے ہلاک کر دیا تھا۔ ملالہ میوند نے صحافت میں اپنا نام بنانے کے ساتھ ساتھ افغان خواتین کی ترقی اور انسانی حقوق کیلئے بھی بھرپور آواز اٹھائی، وہ پشتون تحفظ موومنٹ کی حمایت میں بھی آواز بلند کررہی تھیں۔ انہیں انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔
ملالہ میوند کی موت کے بعد افغانستان میں رواں سال ہلاک ہونیوالے صحافیوں کی تعداد 10 ہو گئی ہے۔ دنیا بھر کی صحافتی تنظیموں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے ملالہ میوند کے قتل کی مذمت کی ہے۔