لاہور (جدوجہد رپورٹ) انڈونیشیاکی حکومت نے ملک بھر میں سکولوں پر لڑکیوں کو حجاب پہننے پر مجبور کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ وزیرتعلیم کے مطابق جو سکول اب حکم کی تعمیل نہیں کریں گے انہیں پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ فیصلہ ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سامنے آیا ہے، جو ایک 16 سالہ مسیحی سکول طالبہ کے والدین نے اپلوڈ کی تھی کہ انکی بیٹی کو زبردستی سکارف پہنایا جا رہا تھا۔
برٹش خبر رساں ادارے کے مطابق پابندی سے قبل انڈونیشیا کے 34 میں سے 20 صوبوں میں سرکاری سکولوں کی طالبات اور معلمات کیلئے مذہبی لباس لازمی قرار دیا جا چکا تھا۔ غیر مسلم اقلیتوں سمیت انڈونیشیا میں لاکھوں خواتین کو اپنی مرضی کے خلاف حجاب پہننا پڑ رہا تھا۔ حکومت کی طرف سے ملک بھر کے سرکاری سکولوں کو اپنی پالیسی میں تبدیلی کیلئے ایک مہینے کا وقت دیا گیا ہے۔