خبریں/تبصرے

ڈپٹی کمشنر لاہور نے عمار علی جان کی گرفتاری کا حکم 3 ماہ بعد واپس لے لیا

لاہور (جدوجہد رپورٹ) ڈپٹی کمشنر لاہور نے حقوق خلق موومنٹ کے سربراہ ڈاکٹر عمار علی جان کے خلاف جاری کردہ اپنا حکم واپس لے لیا ہے۔ 3 ماہ قبل ڈپٹی کمشنر لاہور نے ایک حکم نامے کے ذریعے عمار علی جان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔ عمار علی جان کو نقص امن کا موجب بننے، شہریوں کو احتجاج کے ذریعے ہراساں کرنے اور راستے بند کرنے جیسے الزامات کے تحت ایک ماہ کیلئے کوٹ لکھپت جیل میں بند رکھنے کا حکم دیا گیا تھا۔

29 نومبر کی شام عمار علی جان کو طلبہ یکجہتی مارچ میں شرکت کے بعد گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تھی جسے ساتھیوں نے ناکام بنا دیا تھا۔ اگلے روز عمار علی جان نے عدالت العالیہ سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر لی تھی۔

گزشتہ روز 24 فروری کو ڈپٹی کمشنر لاہور کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں ایک اور حکم نامہ جمع کروایا۔ مذکورہ حکم نامہ 2 فروری 2021ء کو جاری کیا گیا تھا۔ حکم نامہ کے مطابق ڈپٹی کمشنر لاہور نے عمار علی جان کے خلاف نومبر میں جاری کردہ حکم نامہ واپس لے لیا ہے۔ وہ اگر کسی دیگر مقدمہ میں مطلوب نہ ہوں تو انہیں رہا کر دیا جائے۔

عمار علی جان نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ ”آج ڈپٹی کمشنر لاہور کے ذریعے مجھ پر لگے تمام جھوٹے الزامات خود ڈی سی نے لاہور ہائی کورٹ میں واپس لے لئے۔ چیف جسٹس پہلے ہی ہمارے خلاف مقدمات کو سیاسی ظلم و ستم قرار دے چکے ہیں۔ یہ ان تمام لوگوں کیلئے ایک فتح ہے جو شہری آزادیوں، آئین اور عوامی طاقت پر یقین رکھتے ہیں۔“

انکا کہنا تھا کہ ”ہمارے ملک میں پسماندہ لوگوں کیلئے لڑنا ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے۔ اس طرح کی فتوحات ہمیں اس یقین میں مزید تقویت دیتی ہیں کہ حق ہمیشہ باطل اور ناانصافی پر حاوی ہوتا ہے۔“

Roznama Jeddojehad
+ posts