شاعری

مانجھی کا گیت!

قیصر عباس

دن ڈوبا اور رات بھئی، ساحل تک اب جائے کون
جو ہونا ہے ہو مانجھی، اب روئے پچھتائے کون

دور سمندر پار کہیں، اپنا ایک جزیرہ ہے
رستے میں منجھدار بھی ہیں، ان سے بچ کر جائے کون

ایک سمندر باہر ہے، دوجا گیان کی موجوں میں
آس کے موتی بکھرے ہیں، ان کو چن کر لائے کون

ایک تو ساجن دور بھئے، دوجے موسم بھی پاگل
دل کی دنیا سونی ہے، اس کو آن بسائے کون

پیٹ کے گورکھ دھندوں میں ایسی بھاگم دوڑ مچی
سپنوں کے من مندر میں، تیری یاد سجائے کون

اب کے قیصر رستوں میں ایک عجب سی دھند رہی
دھند سے آگے کرنیں ہیں، ان کو چھین کے لائے کون

Qaisar Abbas
+ posts

ڈاکٹر قیصر عباس روزنامہ جدو جہد کے مدیر اعلیٰ ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے صحافت کرنے کے بعد پی ٹی وی کے نیوز پروڈیوسر رہے۔ جنرل ضیا الحق کے دور میں امریکہ منتقل ہوئے اور وہیں پی ایچ ڈی کی ڈگری مکمل کی۔ امریکہ کی کئی یونیورسٹیوں میں پروفیسر، اسسٹنٹ ڈین اور ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں اور آج کل سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی میں ہیومن رائٹس پروگرام کے ایڈوائزر ہیں۔ وہ ’From Terrorism to Television‘ کے عنوان سے ایک کتاب کے معاون مدیر ہیں جسے معروف عالمی پبلشر روٹلج نے شائع کیا۔ میڈیا، ادبیات اور جنوبی ایشیا کے موضوعات پر ان کے مقالے اور بک چیپٹرز شائع ہوتے رہتے ہیں۔