شاعری

ترقی پسندوں کا گیت!

قیصرعباس

خوابوں کا گزر دیدہ بیدار سے ہوگا
خوشبو کا سفر ہر در و دیوار سے ہوگا
پھر کاسہ سر کوچہ قاتل میں سجیں گے
یہ کھیل تو جاری رسن و دار سے ہوگا
ہر حرف سے پھوٹے گی کرن صبحِ جنوں کی
ہر باب رقم جراتِ اظہار سے ہوگا
تعمیرِشبستاں تو شہردار کر یں گے
تخریب کا آغاز شہریار سے ہو گا
پہچان شرافت کی زرومال سے ہوگی
معیار ِ سخن جبہ و دستار سے ہوگا
ہرصبح کی نسبت کسی مظلوم سے ہوگی
آغاز ہراک شب کا ستم گارسے ہوگا
قیصر ؔ ترے لفظوں کی کسک یاد رہے گی
اندیشہ دوراں ترے اشعار سے ہوگا

ڈاکٹر قیصرعباس روزنامہ جدوجہد کی مجلس ادارت کے رکن ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی  سے ایم اے صحافت کے بعد  پاکستان میں پی ٹی وی کے نیوزپروڈیوسر رہے۔ جنرل ضیا کے دور میں امریکہ آ ئے اور پی ایچ ڈی کی۔ کئی یونیورسٹیوں میں پروفیسر، اسسٹنٹ ڈین اور ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں۔ آج کل سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی میں ایمبری ہیومن رائٹس پروگرام کے ایڈوائزر ہیں۔