خبریں/تبصرے

مفت ویکسین سب کیلئے: احتجاجی مہم کا پہلا ’آن لائن جلسہ‘ آج رات 8 بجے ہو گا

لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان بھر میں عوام کو مفت کورونا ویکسین کی فراہمی کیلئے احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ مہم کا پہلا ’آن لائن جلسہ‘ آج 26 مارچ کو ’زوم ایپلی کیشن‘ کے ذریعے منعقد کیا جا رہا ہے۔

کسان رابطہ کمیٹی پاکستان کے جنرل سیکرٹری اور بائیں بازو کے سرگرم رہنما فاروق طارق کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مل کر ”فری کورونا ویکسین مہم‘ کا آغاز کر رہی ہیں۔ یہ مہم تمام پاکستانی عوام کیلئے ہو گی۔ سیاسی اور سماجی تنظیمیں، کسان، طلبہ اور مزدور تنظیموں کے لوگ اس میں شامل ہونگے۔ مہم کا مقصد حکومت پاکستان کی طرف سے تمام پاکستانی شہریوں کو کورونا فری ویکسین کی فراہمی کا مطالبہ کرنا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت منافع کمانے والی پالیسیوں کو چھوڑ کر عوام کو مفت اور محفوظ کورونا ویکسین فراہم کرے جو کہ ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ مہم کے دوران حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا جائیگا کہ کورونا کے مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولتیں مفت فراہم کی جائیں۔

پوری دنیا میں کہیں بھی اس وبا کے دور میں کورونا ویکسین کو پرائیویٹ لیبارٹریوں کے حوالے نہیں کیا جا رہاہے۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے 20 ملین سے زائد لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں۔ ایسی صورتحال میں پرائیویٹ کمپنیوں کو ویکسین فروخت کرنے کی اجازت دینا اور کئی سو گنا زائد قیمتیں خود مقرر کر کے دینا غیر انسانی اور قابل مذمت عمل ہے۔

انکا کہنا تھا کہ جن پرائیویٹ کمپنیوں کو کورونا ویکسین منگوانے اور بیچنے کی ذمہ داری دی گئی ہے ان کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھتے ہیں کیونکہ ویکسین کو مناسب درجہ حرارت اور مخصوص حالات میں رکھنا بھی ضروری ہے اور پوری دنیا میں یہ ذمہ داری ریاستیں ادا کر رہی ہیں۔ اس کے علاوہ غالب امکان یہ ہے کہ پرائیویٹ کمپنیاں ویکسین کی من مانی قیمت وصول کریں گی۔

اس مہم کا مقصد یہ ہے کہ اس برے وقت میں گورنمنٹ اپنی بنیادی ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار نہ کرے۔ یہ انتہائی شرمناک بات ہے کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس نے ویکسین بیچنے کیلئے پرائیویٹ کمپنیوں کو اجازت دی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ تمام غیر ضروری اور غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کرتے ہوئے عوام کو فوری اور مفت ویکسین فراہم کرے۔ حکومت نے نقد مالی پیکیج کیلئے جو 750 ارب روپے کا اعلان کیا تھا اس میں سے 46 فیصد رقم استعمال میں لائی گئی ہے۔ 450 ارب روپے سے کم قیمت میں تمام اہل افراد کو کورونا ویکسین سرکاری سطح پر فراہم کی جا سکتی ہے، جبکہ پرائیویٹ کمپنیوں کو ویکسین فروخت کی اجازت کے ذریعے 1 ہزار ارب روپے تک کے منافعے کمانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔

انکا کہنا تھا کہ اس سلسلہ میں پہلا آن لائن جلسہ عام 26 مارچ 2021ء کو 8 بجے رات منعقد کیا جا رہا ہے۔ پریس ریلیز کے ذریعے تمام عوام الناس سے اپیل ہے کہ وہ اس آن لائن اجلاس میں شریک ہو کر حکومتی پالیسی کے خلاف اس مہم کا حصہ بنیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts