لاہور (جدوجہد رپورٹ) افغان طالبان نے رواں ہفتے ملک کے جنوب میں ایک مزاحیہ فنکار نذر محمد المعروف خاشہ زوان کے قتل کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
اے پی کے مطابق طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اعتراف کیا ہے کہ ویڈیومیں خاشہ زوان پر تشدد کرتے نظر آنے والے 2 افراد طالبان تھے۔
انکا کہنا تھا کہ ان افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔ انہوں نے الزام عائدکیا کہ قندھار کے جنوبی حصہ کے رہائشی خاشہ زوان افغان نیشنل پولیس کے رکن تھے اور طالبان کے خلاف تشدد اورقتل میں ملوث تھے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ طالبان کو انہیں گرفتار کرنے کے بعد مارنے کی بجائے طالبان عدالت میں پیش کرنا چاہیے تھا۔ خاشہ زوان کو گھر سے مسلح افراد نے اغوا کیا تھا اور اگلے دن انکی نعش ایک درخت کے قریب سے ملی تھی۔ انکی گرفتاری کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد افغانستان، پاکستان سمیت دنیا بھر میں طالبان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
ویڈیو میں 2 افراد خاشہ زوان پر تشدد کرتے اور گالیاں دیتے نظر آ رہے تھے۔ تشدد کے بعد خاشہ زوان کو متعدد گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا۔
ایک مزاحیہ فنکار کے قتل کے واقعہ کے بعد طالبان کو اندرون و بیرون ملک سے شدید رد عمل کا سامنا کرنا پڑا۔ پہلے طالبان نے اس واقعہ سے لا تعلقی اختیار کی، بعد ازاں تحقیقات کا اعلان کیا گیا اور بالآخر قتل کا اعتراف کر کے تحقیقات کا اعلان کیا گیا ہے۔ تاہم اس واقعہ نے طالبان کے اقتدار میں شریک ہونے کے بعد کئے جانے والے اقدامات سے متعلق خدشات کو مزید تقویت دی ہے۔
واضح رہے کہ طالبان کے زیر قبضہ علاقوں میں اب بھی مبینہ طور پر سیکڑوں افراد قید ہیں۔ سکولوں کو نذر آتش کئے جانے اور خواتین پر پابندیاں عائد کئے جانے کی بھی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔