لاہور (جدوجہد رپورٹ) جنوب ایشیا میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے اتحاد ساؤتھ ایشیا پیس ایکشن نیٹ ورک (SAPAN) کے زیر اہتمام کل (اتوار 29اگست) کو ’جنوبی ایشیا میں قیدیوں کے حقوق‘ کے حوالے سے ایک ایونٹ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
ساپن کی ویب سائٹ پر ایونٹ کے حوالے سے جاری کی گئی معلومات کے مطابق یہ ایونٹ 29 اگست کو پاکستانی وقت کے مطابق ساڑھے 7 بجے تنظیم کی آفیشل فیس بک پیج سے بھی نشر کیا جائے گا۔
پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 19 اگست انسانی ہمدردی کاعالمی دن ہوتاہے، 30 اگست جبری گمشدگیوں کے متاثرین کا عالمی دن ہوگا ہے، 29 اگست ایٹمی تجربات کے خلاف بین الاقوامی دن ہے جبکہ اگست کو امریکہ میں سیاہ اگست بھی کہا جاتا ہے، جس کا آغاز کیلیفورنیا میں قیدیوں نے کیا تھا۔ پریس ریلیز کے مطابق ”دریں اثنا افغانستان میں رونما ہونے والے واقعات انسانی حقوق کے اصولوں کو برقرار رکھنے کیلئے تما م فریقوں سے مطالبہ کرنے والوں کے ساتھ یکجہتی کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں۔ ہم ایک زیادہ منصفانہ اور پر امن جنوبی ایشیا اور زیادہ انصاف پسند اور پر امن دنیا کیلئے یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔“
اس ایونٹ میں خطے کے قانونی ماہرین، انسانی حقوق کے کارکنان اور تجربہ کار صحافی گفتگو کریں گے جن میں حنا جیلانی (پاکستان)، ورندرا گرور (انڈیا)، مندراشرما (نیپال)، امبیکا ستکوناتھن (سری لنکا)، سلطانہ کمال (بنگلہ دیش) اور دیگر نامور وکلا اور کارکن شامل ہیں۔ اس موقع پر سابق قیدی شاہد عالم (بنگلہ دیش)، حامد انصاری (انڈیا) اور دیگر سابق قیدی صحافی زائمہ اسلام سے گفتگو کرینگے۔
یاد رہے کہ ساؤتھ ایشیا پیس ایکشن نیٹ ورک (ساپن) 28 مارچ 2021ء کو ایک تفصیلی اجلاس کے بعد تشکیل دیا گیا تھا۔ یہ خطے بھر کے افراد اور تنظیموں کا اتحاد ہے جوامن، انصاف، جمہوریت اور انسانی حقوق کے اصولوں اور نظریات کو آگے بڑھانے کیلئے اقدامات کرتا ہے۔ اس اتحاد کی بنیادیں آئی اے رحمان، عاصمہ جہانگیر، ڈاکٹر مبشر حسن، نکھل چکرورتی، نرملا دیش پانڈے، کلدیپ نیئر، رجنی کوٹھاری اور دیگر نے رکھی تھیں۔