لاہور (جدوجہد رپورٹ) افغانستان میں ایک ٹی وی چینل پیس سٹوڈیو کے ایک شو کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے، دنیا بھر کے صحافی اس ویڈیو پر تبصرے کر رے ہیں۔ یہ ویڈیو ایک ٹاک شو کی ہے جس کا نام ’پیس شو‘ ہے، ویڈیو میں اینکر پرسن کو بندوق بردار طالبان جنگجوؤں نے گھیرا ہوا ہے اور وہ طالبان کے گھیرے میں ٹی وی شو کی میزبانی کر رہا ہے۔
مذکورہ ٹی وی شو کی ویڈیو بی بی سی سے منسلک صحافی ’یلدا حکیم‘ کی جانب سے ٹویٹر پر شیئر کی گئی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوتی گئی۔
ویڈیو میں نظر آتا ہے کہ مسلح طالبان کے گھیرے میں بیٹھا ٹی وی اینکر طالبان کا ہی ایک بیان پڑھ رہا ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان عوام ”خوفزدہ نہ ہوں“۔
کلپ کا ترجمہ کرتے ہوئے ایک صحافی نے کہا کہ ٹی وی میزبان کو حکومت کے خاتمے پر بحث کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے اور وہ کہہ رہے ہیں کہ ’افغان عوام کو خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے۔‘
یاد رہے کہ 1996ء سے 2001ء کے درمیان ملک میں طالبان کی حکومت کے تحت تمام میڈیا پر پابندی عائد کر دی گئی تھی، سوائے ’وائس آف شریعہ‘ کے، جہاں سے پروپیگنڈہ اور مذہبی پروگرامات نشر کئے جاتے تھے۔
رواں ماہ کے آغاز میں رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز کو دیئے گئے ایک بیان میں طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا تھا کہ حکومت پریس کی آزادی کا احترام کرے گی۔ انکا کہنا تھا کہ ہم پریس کی آزادی کا احترام کرینگے کیونکہ میڈیا رپورٹنگ معاشرے کیلئے مفید ہو گی اور رہنماؤں کی غلطیوں کو دور کرنے میں مدد دے سکے گی۔
انکا کہنا تھا کہ اس بیان کے ذریعے ہم دنیا کے سامنے اعلان کرتے ہیں کہ ہم میڈیا کے کردار کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں۔