لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے طالبان کی طرف سے مداخلت اور سختیوں کا حوالہ دیتے ہوئے افغانستان کے دارالحکومت کابل کیلئے پروازیں معطل کر دی ہیں۔
بی بی سی کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب طالبان نے ایئرلائن کو کرایہ کم کر کے سابق افغان حکومت کے وقت کے برابر کرنے کا حکم دیا۔
پی آئی اے واحد غیر ملکی ایئر لائن ہے جو کابل سے باقاعدہ پروازیں چلا رہی ہے اور طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعدکابل سے اسلام آباد کے ٹکٹ کی قیمت میں دس گنا تک اضافہ ہو چکا ہے۔
رائٹرز کے مطابق طالبان حکومت کی وزارت ٹرانسپورٹ کی طرف سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹکٹ کی قیمت طالبان کی افغانستان میں فتح سے قبل کی قیمتوں کے برابر مقرر کی جانی چاہیے۔
انہوں نے مسافروں پر زور دیا کہ وہ اس حکم کی خلاف ورزی پر اطلاع دیں اور یہ بھی کہا کہ احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے والی ایئرلائنز پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔
دوسری طرف پی آئی اے ترجمان عبداللہ خان نے کہا کہ کمپنی کو عہدیداروں کی جانب سے قواعد و ضوابط پر پروازوں کی اجازت کے آخری لمحات میں تبدیلیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ پی آئی اے کے عملہ کو دھمکیاں دی گئیں اور ایک نمائندہ کئی گھنٹوں تک بندوق کی نوک پر رہا۔
عبداللہ خان کا کہنا تھا کہ انشورنس پریمیم اتنے زیادہ تھے کہ شیڈول پروازیں چلانا ناممکن تھا۔ ایئر لائن کی طرف سے چارٹر پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ انسانی ہمدردی کے طورپر کیا گیا تھا۔ نشستوں میں شدید کمی کی وجہ سے ایک طرفہ ٹکٹ 1200 ڈالر تک فروخت ہو رہا تھا۔