لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز (پی سی آر ڈبلیو آر) اور وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی سہ ماہی رپورٹ میں 20 برانڈز کو پینے کیلئے غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے۔
پینے کے پانی کے ناقص معیار کی وجہ سے شہریوں کی ایک بڑی تعداد بوتل بند پانی خریدنے پر مجبور ہے جبکہ کئی منرل واٹر کمپنیاں بھی آلودہ پانی فروخت کرتی پائی گئی ہیں۔
پی سی آر ڈبلیو آر نے اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، میانوالی، فیصل آباد، سرگودھا، ساہیوال، بدین، سکھر، لورالائی، کوئٹہ، پشاور، کراچی، بہالپور، لاہور، گلگت، ڈی آئی خان، ڈی جی خان، ملتان اور ٹنڈو جام سے 187 منرل واٹر اور بوتل بند پانی کے نمونے اکٹھے کئے اور پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے ذریعے سے نتائج کا موازنہ کرنے سے پتہ چلا کہ 20 برانڈز انسانی استعمال کیلئے غیر محفوظ تھے۔
آلودہ پانی فروخت کرنے والے برانڈز میں ڈاکٹر واٹر، میزان، ابومسکان، ریفائن، پیور لائف، آب حیات، ڈورو، زیمل، جے ای ایل، صفا ڈرنکنگ واٹر، سنلے اور ایکوا کنگ شامل ہیں۔