خبریں/تبصرے

داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ: چین نے ہلاک و زخمی انجینئروں کے معاوضے کیلئے 38 ملین ڈالر مانگ لئے

لاہور (جدوجہد رپورٹ) چین کی جانب سے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر ہونے والے حادثے میں ہلاک و زخمی ہونے والے چینی انجینئروں کیلئے پاکستان سے 38 ملین ڈالر معاوضہ مانگنے اور معاوضے کی ادائیگی سے تعمیراتی کام کے دوبارہ آغاز کو مشروط کر دیا ہے۔

یہ انکشاف ’بزنس ریکارڈر‘ نے ذرائع کے حوالے سے ایک رپورٹ میں کیا ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال 14 جولائی کو داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والے مزدوروں کو لے جانے والی ایک بس گہری کھائی میں گر گئی تھی۔ حادثے کے نتیجے میں 9 چینی انجینئر، 2 مقامی افراد، 2 ایف سی اہلکار ہلاک اور 2 درجن سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے۔ مبینہ طور پر یہ حادثہ دھماکہ خیز مواد سے بھری کار کے بس سے ٹکرانے کے باعث پیش آیا تھا۔

پاکستانی حکام کی جانب سے الزام عائدکیا گیا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را 3400 میگاواٹ بجلی منصوبے پر تعمیراتی کام کرنے والی ٹیم پر حملے میں ملوث تھی۔

تاہم جولائی میں ہونے والے اس حادثے کے بعد منصوبے پر تعمیراتی کام تعطل کا شکار ہے۔

’بزنس ریکارڈر‘ کے ذرائع کے مطابق چینی شہریوں کو معاوضے دینے کے معاملہ پر اعلیٰ سطحی بات چیت جاری ہے۔ متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریوں پر مشتمل سٹیئرنگ کمیٹی نے ایک اور کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے جو داسو منصوبے سے منسلک مسائل پر غور کر رہی ہے اور چینی حکومت کی طرف سے معاوضے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ تاہم معاوضے کے پیکیج کو غیر معقول قراردیا جا رہا ہے۔

تعمیراتی کمپنی نے بھی ابھی تک کام دوبارہ شروع نہیں کیا اور کمپنی کا کہنا ہے کہ جب تک معاوضہ پیکیج اور چینی شہریوں کو مزید سکیورٹی فراہم نہیں کی جاتی کام دوبارہ شروع نہیں کیا جائیگا۔

حال ہی میں چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) مزمل حسین نے عمران خان سے ملاقات کی ہے اور انہیں داسو منصوبے سمیت پن بجلی کے دیگر منصوبوں بارے آگاہ کیا۔

ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ چینی حکام کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں اور آئندہ 15 دنوں میں اس منصوبے پر کام دوبارہ شروع ہو جائیگا۔

Roznama Jeddojehad
+ posts