لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان میں جاری سول عسکری تنازعے کے تحت عمران خان کے اقتدار کے مستقبل بارے خدشات اور تجزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ عمران خان کی ڈوبتی کشتی کو دیکھتے ہوئے قریبی وزرا کے طاقتور حلقوں کے ساتھ خفیہ رابطوں اور اپنے آپ کو متبادل کے طور پر پیش کئے جانے کی خبریں بھی گردش کر رہی ہیں۔
’دی فرائیڈے ٹائمز‘ کے مقبول کالم ’سچ گپ‘ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وزرا ایک طرف عمران خان کو اپنی وفاداری کی یقین دہانیاں کروا رہے ہیں، وہیں بہت سارے وزرا طاقتور حلقوں سے خفیہ رابطے استوار کرنے اور ضرورت پڑنے پر اپنے آپ کو بطور متبادل پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
طاقتور حلقوں کے قریبی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ رابطے کرنے والے یہ وزرا بھی ان کے سامنے اپنی وقعت کھو چکے ہیں۔ اسد عمر کی معاشی حکمت عملی نے انہیں مایوس کیا ہے، شفقت محمود بھی اسی دوڑ میں موجود ہیں، اس کے علاوہ یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ شبلی فراز بھی اس رابطہ کاری میں شامل ہیں۔
یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ پرویز خٹک کو نئے انتخابات سے قبل نگران وزیر اعظم کے طور پر اپوزیشن نے بھی قبول کر لیا ہے۔ دوسری طرف عمران خان کے لئے بھی کہا گیا ہے کہ وہ اقتدار کے خاتمے کیلئے تیار ہیں اور صرف جانے کے احکامات کے منتظر ہیں، وہ گورننس سے تنگ آچکے ہیں اور سیاسی شہید بن کر دوبارہ احساب اور میرٹ کے اصولوں کے نام پر اپنی سیاست کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔