لاہور (جدوجہد رپورٹ) دی فرائیڈے ٹائمز کے معروف کالم ’سچ گپ‘ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ عمران خان کے وزرا سول ملٹری تنازعہ کو ٹھنڈا کرنے کیلئے جب طاقتور شخصیت کے پاس گئے تو دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا اور آگے سے ملنے والے سخت جواب نے انہیں عجلت میں واپس آنے پر مجبور کر دیا۔
اسد عمر نے جب یہ کہا کہ عمران خان کو یہ فکر ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کیلئے آئینی طریقہ کار کو اختیار کیا جائے تو ’طاقتورشخصیت‘ نے سخت غصے میں میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب آپ کو حکومت میں لایا جا رہا تھا تب آپ آئینی طریقہ کار کے بارے میں فکر مند نہیں تھے، جب آپ کو اقتدار میں رکھنے کیلئے ہر اصول توڑا جا رہا تھا، اس وقت آپ نے آئینی طریقہ کار کی فکر نہیں کی۔
ان سخت جوابوں کے بعد اسد عمر اور دیگر وزرا خاموش ہو گئے اور عجلت میں وہاں سے نکل آئے۔
کالم میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ جب اس معاملہ کو حل کرنے کیلئے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا تو صرف ایک رکن پارلیمان نے عمران خان کے اس طرز عمل کے دفاع میں بات کی۔ کے پی کے سے تعلق رکھنے والے اس رکن نے کہا کہ ”ہم سول بالادستی کے مقصد میں آپ کے ساتھ ہیں“۔ تاہم اجلاس میں موجود تمام لوگوں پر دنگ رہ جانے والی خاموشی طاری رہی۔