ساحر لدھیانوی
یہ دنیا دو رنگی ہے
ایک طرف سے ریشم اوڑھے
ایک طرف سے ننگی ہے
ایک طرف اندھی دولت کی پاگل عیش پرستی
ایک طرف جسموں کی قیمت روٹی سے بھی سستی
ایک طرف ہے سونا گاچی ایک طرف چورنگی ہے
یہ دنیا دو رنگی ہے
آدھے منہ پر نور برستا آدھے منہ پر چیرے
آدھے تن پر کوڑھ کے دھبے آدھے تن پر ہیرے
آدھے گھر میں خوشحالی ہے آدھے گھر میں تنگی ہے
یہ دنیا دو رنگی ہے
ماتھے اوپر مکٹ سجائے سر پر ڈھوئے گندا
دائیں ہاتھ سے بھکشا مانگے بائیں سے دے چندا
ایک طرف بھنڈار چلائے ایک طرف بھک منگی ہے
یہ دنیا دو رنگی ہے
اک سنگم پر لانی ہو گی دکھ اور سکھ کی دھارا
نئے سرے سے کرنا ہو گا دولت کا بٹوارا
جب تک اونچ اور نیچ ہے باقی ہر صورت بے ڈھنگی ہے
یہ دنیا دو رنگی ہے