خبریں/تبصرے

جموں کشمیر: مشیروں کو پرانی گاڑیاں پسند نہیں، ’فارچیونر‘ اور ’گرینڈی‘ خریدنے کی منظوری

راولاکوٹ (جدوجہد رپورٹ) پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں صدر ریاست کے 2 مشیروں کیلئے مجموعی طور پر چار نئی گاڑیاں خریدنے کیلئے 2 کروڑ 69 لاکھ 16 ہزار روپے کی خصوصی منظوری محکمہ مالیات کی طرف سے دی گئی ہے۔

محکمہ مالیات کی جانب سے تحریر کردہ ایک مکتوب میں کہا گیا ہے کہ صدارتی مشیران کیلئے 2 عدد ٹویوٹا فارچونر جیپیں اور 2 عدد گرینڈی کاریں (کل 4 عدد گاڑیاں) خریدنے کیلئے 2 کروڑ 69 لاکھ 16 ہزار روپے اضافی فراہمی و پیشگی برآمدگی سے اتفاق کیا گیا ہے۔ مکتوب میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ نئی گاڑیاں خرید کئے جانے کے بعد پرانی گاڑیاں واپس ٹرانسپورٹ پول میں جمع کروانا ہونگی۔

تاہم مکتوب میں مالیاتی منظوری کو حکومت کی طر ف سے عائد پابندی میں محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کی سطح پر نرمی حاصل کئے جانے سے مشروط کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ صدر ریاست کو 2 مشیر رکھنے کی اجازت ہوتی ہے، دونوں مشیران کیلئے گاڑیاں پہلے سے موجود ہیں۔ تاہم نئے تعینات ہونے والے مشیروں کو پرانی گاڑیاں پسند نہیں آئی ہیں، اس لئے 2 مشیروں کیلئے مجموعی طور پر 4 گاڑیاں خریدنے کی منظوری کی جا رہی ہے۔

مذکورہ مکتوب کے سوشل میڈیا پر منظر عام پر آنے کے بعد بڑی تعداد میں صحافیوں اور سماجی کارکنوں نے اس پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے صدر ریاست اور حکومت کی توجہ مہنگائی کی طرف مبذول کروائی ہے۔

صحافی امیر الدین مغل نے ٹویٹر پر لکھا کہ ان مشیروں کا تنخواہ اور مراعات لینے کے علاوہ کوئی کام نہیں ہے، لیکن گاڑیاں موجود ہونے کے باوجود ان کیلئے پونے 3 کروڑ کی گاڑیاں خریدی جا رہی ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts