لاہور (جدوجہد رپورٹ) ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب کی وجہ سے 30 لاکھ بچوں کی جان کو خطرہ ہے۔ سیلاب نے بچوں کو انسانی امداد کی ضرورت اور بیماری، ڈوبنے اور غذائی قلت کے بڑھتے ہوئے خطرے میں ڈال دیا ہے۔
’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے سیلاب کو گریڈ 3 ایمرجنسی قرار دیا ہے، یہ اس کی بلند ترین سطح ہے۔ نئی سیٹلائٹ امیجز نے دکھا یا کہ کس طرح مون سون کی بے مثال بارشوں نے بہتے ہوئے دریائے سندھ کے گرد 60 میل چوڑی اندرون ملک جھیل بنائی ہے، جس سے پاکستان کا ایک بہت بڑا حصہ پانی کے اندر رہ گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ ہسپتالوں اور کلینکوں کے سیلاب سے ڈینگی اور ملیریا جیسی پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں پھیل سکتی ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں صحت کی 900 کے قریب سہولیات کو نقصان پہنچا یا تباہ کیا گیا ہے۔ جس سے لاکھوں لوگ صحت کی دیکھ بھال اور علاج معالجے سے محروم ہیں۔